"کیا دل اتنے ارزاں ہوتے ہیں جو یونہی روند دئیے جاتے ہیں؟ ہمیشہ لاحاصل کی خواہش ہی کیوں کرتا ہے انسان؟"
ایمن بپھر گئی تھی۔

"ابھی تو انہیں دلہا بنتے دیکھنا ہے؟ ھان کا دولہا۔۔۔"
ایمن تلخی سے مسکرائی۔

"غلطی تو میری ہی ہے جو بنا سوچے سمجھے انہیں چاہنے لگی اچھے سے جانتی تھی وہ صرف ھان کے ہیں پھر کیوں اپنے دل پر بندھ نہ باندھ سکی؟ کیوں اپنے جذبات بے مول کئے؟"
ایمن سسکتے ہوۓ زمین پر بیٹھ گئی۔

وہ رونا نہیں چاہتی تھی لیکن آنسو تھمنے کا نام نہیں لے رہے تھے۔
آدھے گھنٹے بعد ایمن کو دروازے پر دستک سنائی دی تو چہرہ سے ہاتھ ہٹاتی کھڑی ہو گئی۔

ایک نظر خود کو آئینے میں دیکھا۔
آنکھیں سرخ ہو چکی تھیں۔
میک اپ واٹر پروف ہونے کے باعث خراب نہیں ہوا۔
ایمن نے ٹیشو اٹھایا اور آنسو صاف کرنے لگی۔

یہ آگ جو اس نے خود لگائی تھی اس آگ میں اسے تنہا جلنا تھا۔ تنہا رونا تھا۔ اور اپنے آنسو خود پونچھنے تھے۔
خود کو نارمل کرتی وہ دروازے پر آ گئی۔

"باجی بلا رہی ہیں آپ کو۔۔۔"
ملازمہ کو دیکھ کر ایمن کا سانس بحال ہوا۔

"آ رہی ہوں میں۔۔۔"
ایمن اسے جانے کا اشارہ کرتی ہوئی بولی۔

اپنا فون اٹھا کر کمرہ لاک کیا اور سیڑھیوں کی جانب چلنے لگی۔
اسد نک سک سا تیار کھڑا تھا۔
چہرے پر ایک نہ ختم ہونے والی مسکراہٹ تھی۔

اس کے دل کا حال چہرہ سنا رہا تھا جسے ہر انسان سمجھ رہا تھا۔
ایمن اداسی سے مسکرانے لگی۔

"آ جاؤ ایمن تم میرے ساتھ جانا‍۔۔۔"
اسد اسے دیکھتا ہوا بولا۔
ایمن اس سے چند قدم کے فاصلے پر کھڑی ہو گئی۔

"تائی امی ھان کو پہلے پارلر چھوڑ دیتا ہوں اس کے بعد میں ہال میں آ جاؤں گا۔۔۔"
اسد ان کی جانب دیکھتا ہوا بولا۔

"لو اب تم ھان کو چھوڑنے جاؤ گے؟"
وہ خفگی سے بولیں۔

"پھر؟"
اسد سوالیہ نظروں سے انہیں دیکھنے لگا۔

"میں اسفند کو بول دیتی ہوں وہ ھان کو پارلر لے بھی جاےُ گا اور ہال میں لے بھی آےُ گا۔۔۔"
وہ حتمی انداز میں بولیں۔

"ٹھیک ہے۔۔۔"
اسد سر ہلاتا ہوا بولا۔

"ھان بیٹا تم ٹھیک ہو؟"
منیر صاحب شفقت سے حریم کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوۓ بولے۔
وہ کام کے سلسلے میں شہر سے باہر تھے اور آج ہی لوٹے تھے۔

"جی تایا ابو بس ماما بابا کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔۔۔"
حریم سر جھکاےُ آنسو پی رہی تھی۔

"میں جانتا ہوں بیٹا ہم کتنی ہی کوشش کیوں نہ کر لیں لیکن اس خلش کو اس کمی کو پورا نہیں کر سکتے۔۔۔"
وہ تاسف سے بولے۔
حریم خاموش رہی۔

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Apr 07, 2019 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

Uljhy Bandhan (Hamna Tanveer)Where stories live. Discover now