قسط نمبر ۱۰

918 46 3
                                    

#nikah_e_mohabbat

قسط نمبر ۱۰

"طوفان کی
دشمنی سے نہ بچتے تو خیر تھی
ساحل سے دوستی کے بھرم نے ڈبو دیا

"عاعزہ یہی رہیگی آپ لوگوں کی دشمنی کے چکر میں میں اپنا رشتہ داؤ پر نہیں لگاؤ گا...

عاعزہ میری بیوی ہے اور میرے ساتھ رہنا چاہتی ہے تو آپ یہ ابو کوئی بھی نہیں روک سکتا....

عثمان اب سکندر صاحب اور عبدااللہ صاحب کے سامنے تھا...اور جہاں تک بات اِس گھر کی ہے تو یہ گھر دادا کا ہے نہ اپکا ہے نہ ابو کا چاچو....

عاعزہ کیا تم اپنے باپ کی عزت پے لات مار کے اِس گھر میں رہوگی....؟؟؟؟

ابو میں نہیں جانتی کیا سچ ہے کیا جھوٹ مجھے اِن سب میں پڑنا بھی نہیں ہے....
میں صرف اتنا جانتی ہو کے میں عثمان کی بیوی ہو اور اس سے بہت محبت کرتی ہو جہاں عثمان رہیگا وہاں ہی اب میں رہوگی...
عاعزہ......
سکندر صاحب شدید غصے کے عالم میں عاعزہ کی طرف بڑھے ابھی انہوں نے عاعزہ بو کو مارنے کے لیے ہاتھ اٹھایا ہی تھا عثمان نے روک لیا....

سوچیے گا بھی مت چاچو عاعزہ اب میری عزت ہے ...اور جہاں تک مجھے دکھ رہا ہے عاعزہ نے ایسی کوئی بات نہیں کی جس پے آپکو اتنا غصّہ آئے...
یہ ہمارا حق ہے ہم دونوں ایک جائز رشتے میں بندھے ہوئے ہے....
ایک دُوسرے سے محبت کرتے ہیں اور ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو آپ لوگ کیوں الگ کرنا چاہتے ہو ہمیں.....
کیا اتنا ہی آسان ہے زندگی بھر کے رشتوں کو پل بھر توڑ دینا.
بھلے ۱۲ سال پہلے یہ رشتہ آپ لوگوں نے ہماری مرضی کے بغیر جوڑا ہو مگر اب ہم اسی پوری دیانت داری صداقت ایمانداری سے پورے خلوص سے نبھانا چاہتے ہے...
عاعزہ کیا یہ تمہارا آخری فیصلہ ہے؟
سکندر صاحب نے نہایت درشتگی سے پوچھا...؟
جی...ابو یہ میرا آخری فیصلہ ہے..تو میرا بھی فیصلہ سُن لو آئندہ کے بعد تُم میری دہلیز پےقدم نہیں رکھو گی تمہارا اُس گھر سے اور ہم سب سے سارے رشتے ناطے ختم........

ابو رشتے توڑ دینا آپ لوگوں کے لیے کتنا آسان ہے اسکا اندازہ مجھے آپکو اور تایا ابو کو دیکھ کر ہوگیا ہے...ویسے بھی میں ہر چیز کے لیے تیار ہو...

مگر عثمان کو نہیں چھوڑونگی عاعزہ نے عثمان کا ہاتھ اور مضبوطی سے تھام لیا....

تو ٹھیک رہو اِس جہنم میں....سکندر صاحب چلے گئے....عثمان کے گھر میں کسی نے بھی عاعزہ اور عثمان کو کچھ نہیں کہا مگر دو لوگ اِس فیصلے سےخوش نہیں تھے عبدااللہ صاحب اور وافیہ...تم اِس گھر میں آ تو گئی ہو عاعزہ مگر میں عثمان کی کبھی تمہارا نہیں ہونے دونگی.
میرے بچپن کی محبت ہے عثمان اتنی آسانی سے ہار نہیں ما نوگی.....
عاعزہ عثمان کے ساتھ چلتے ہوئے اُسکے روم تک آگئی...کمرے میں آتے ہی عاعزہ چینجنگ روم میں چلی گئی...عثمان جانتا تھا کے وہ بہت اُداس ہے عثمان اُسکے پیچھے نہیں گیا...
جب کافی دیر ہوگئی اور عاعزہ باہر نہیں آئی تو عثمان کو فکر ہونے لگی...
عثمان نے دروازہ کھولنا چاہا مگر وہ کھلا ہوا تھا عثمان اندر گیا تو عاعزہ بے آواز رو رہی تھی...
عثمان نے جیسے ہی اُسکے کندھے پے ہاتھ رکھا تو عاعزہ اُسکے سینے سے لگ گئی....
عثمان اُسکی کیفیت سمجھ رہا تھا....
میں ابو سے بہت پیار کرتی ہو عثمان مگر آج انہوں نے مجھ سے سارے رشتے ختم کرلیے....
عاعزہ عاعزہ میری جان....

نکاحِ محبتDär berättelser lever. Upptäck nu