قسط نمبر ۱

4.3K 132 21
                                    

#Nikah_e_mohabbat
قسط نمبر ۱"

"عجیب اندھیرا ہے تیری محفل میں ساقی....
کسی نے دِل بھی جلایا تو روشنی نہ ہوئی"

"مجھےلگتا تھا اگر اِس دُنیا میں کوئی مجھے سمجھتا ہے تو وہ صرف تُم ہو عاعزه مگر شاید میں غلط تھا تم مجھے کبھی سمجھ ہی نہیں سکی....تمہارے لیے یہ سب کرنا کتنا آسان تھا تمہیں اندازہ بھی نہیں میں کس قدر ٹوٹا ہو کیا گزری ہے میرے دِل پے تمہارے وہالفاظ سُن کر موت نہ آئی تمہاری زبان کو اتنے گھٹیا االفاظ نکالتے ہوئے ....
میں نے پوری صداقت اور ایمانداری سے تُم سے محبت کی ہے عاعزه سکندر اور اپنی آخری سانس تک کرونگا....
میں تمہیں خود بھی مجھے چھوڑ کر جانے کی اجازت نہیں دیتا عاعزه تُم صرف میری ہو تمہیں مجھ سے کوئی کبھی بھی الگ نہیں کرسکتا تُم میرے روم روم میں بس چکی ہو میری ہر سانس میں صرف تُم ہو میرے دِل کی ہے دھڑکن نے تُم سے اپنی بےپناہ محبت کا اظہار کیا ہے عاعزه تُم میری زندگی میں میری مرضی کے بغیر آئی تھی مگر اب میں تمہیں کہی جانے نہیں دونگا...."
وہ غم کی شدت سے نڈھال ہو رہا تھا..

"یہ سب تب ہی ختم ہوگا جب میری موت ہوگی کیوں کی اپنے ہوتے ہوئی تو میں تمہیں کبھی بھی نہیں چھوڑ سکتا کبھی بھی نہیں...."
"اپنے حصے کی چال تم چل چکی ہو....
اب میرا انتظار کرنا کہانی ختم کرنی ہے"....

کاغذ کے وہ پنّے جو عاعزه عثمان کو دے آئی تھی اب اُسّے رہ رہ کر اپنی غلطی جلدبازی کا احساس ہورہا تھا....
روتے ہوئے خود سے ہی ہمکلام ہوئی...

”کیا سب اتنا آسان تھا تمہارے لیے بھی عثمان ایک سچ سامنے کیا آیا تُم نے اپنے قدم پیچھے کھینچ لیے......کیا ہوا محبت کی اُن قسموں وعدوں دعووں کا بس ایک ہوا کا جھونکا آیا اور سب مٹی کا ڈھیر .....
میری بدقسمتی دیکھو میں تو چاہ کر بھی اپنے فیصلے پے خوش نہیں ہو پا رہی محبت جو کرتی ہو تم سے..... بہت محبت بے تحاشہ.....
عثمان عبدااللہ میں تم سے دور ہونے کا سوچ بھی نہیں سکتی بس تُم مجھے خود سے دور مت کرنا....

جو بھی ہو چُکا ہے اُسکی سزا ہماری محبت کو مت دینا....."

کُچھ میہنے پہلے....

"کیا؟؟؟؟عثمان آرہے ہے اور آپ اب بتا رہی ہے آپ سچ بول رہی ہے نہ؟؟؟"
وافیہ کو اب بھی یقین نہ آیا....

"لو بھلا میں کیوں جھوٹ بولنے لگی کل رات اُسکی کال آئی تھی...."
"مامی وہ لندن سے آرہے ہے کوئی اسلام آباد سے نہیں کے جب دل چاہا آجائے..."

"بندہ آنے سے پہلے بتا ہی دیتا ہے ۱ ہفتے پہلے ۱۰ سال بعد واپس آرہے ہیں...."
وافیہ کو اپنے خوبصورت دکھنے کی فکر کھائی جا رہی تھی....

اور تیاریوں سے اُسکا مطلب تھا اُسکے پارلرز کے اپائنٹمنٹز وغیرہ...

عثمان ۱۰ سال پہلے ہائر اسٹڈیز کے لیے لندن گئے تھے...اب اتنی اچانک واپس آنے کی وجہ کسی کو سمجھ نہیں آرہی تھی....
جب کے بیچ میں سننے میں آیا تھا کہ وہ مستقل لندن ہی شفٹ ہونا چاہتے مگر اب اتنی جلدی واپسی کی وجہ کسی کو سمجھ نہیں آرہی تھی....

وافیہ نے تو عثمان کے آنے کا سُن کر خود کو کریمز فیشیل میں بزی کرلیا.....
وافیہ عثمان کی پھوپھو کی بیٹی تھی جو ماں باپ کے انتقال کے بعد اُسکے گھر میں ہی رہتی تھی وہ عثمان کو پسند کرتی تھی.....

اگلے دن عثمان کو رات ۲ بجے پاکستان آنا تھا
وافیہ بھی تیار ہوکر ایئرپورٹ جانے کے لیے آگئی مگر مامی نے منع سب پے پانی پھیر دیا....
"ارے ارے ارے....
یہ کیا اتنی بن ٹھن کر آدھی رات کو گھر سے نکلو گئی کوئی ضرورت نہیں چپ چاپ سوجاؤ کل صبح مل لینا عثمان سے....."
"پر مامی میں تو گاڑی میں جاؤ گی نہ پھر کیا مسئلہ ہے؟؟"

"کہہ دیا نہ نہیں مطلب نہیں جاؤ واپس...."

وافیہ پیر پٹختی واپس کمرے میں چلی گئی.....

عثمان رات ۲ بجے کراچی ایئرپورٹ پے اُترا اپنی زمین پے پہلا قدم رکھتے ہی اُس نے اُسے ڈھونڈنا شروع کردیا جسکی وجہ سے وہ سب چھوڑ کر آیا تھا....
وہ جانتا تھا وہ یہاں نہیں ہوگی مگر اُسکی نظرے اب اُسی کو دیکھنا چاہتی تھی اسی سے جا ملنا چاہتی تھی اسی میں کھونا چاہتی تھی جس نے عثمان کو سب چھوڑ کر یہاں آنے پے مجبور کیا تھا......

"یہ قربتیں بڑے امتحان لیتی ہے....
کسی سے واسطہ رکھنا تو دور کا رکھنا"....(جاری ہے)

نکاحِ محبتWhere stories live. Discover now