میں کملی ہوئی تیرے عشق میںEp1

102 9 0
                                    

ناول: میں کملی ہوئی تیرے عشق میں
بقلم: اقراءاشرف
قسط نمبر: 1

وہ جاگنگ ٹریک پر بھاگ رہا تھا۔ جب کہ ہاتھ میں موجود فون کی اسکرین روشن ہوتی اور پھر تھوڑی دیر بعد بجھ جاتی۔ اور یہ سلسہ کافی دیر تک چلتا رہتا اگر سامنے سے کسی سے ٹکر لگنے پر اس کے ہاتھ میں موجود موبائل نیچے نہ گرتا۔

” ہے۔۔۔آر یو اندھے؟“

وہ جو حیرت سے نیچے گرے ہوئے اپنے موبائل کو تک رہا تھا سامنے والے کی غصے بھری آواز پر اسے دیکھا۔

وہ جان صفدر تھا۔ لیکن اسے اپنے نام کے ساتھ صفدر لگانا پسند نہیں تھا۔ وہ ہنس مکھ طبیعت کا مالک تھا۔ نہ صرف خود خوش رہتا بلکہ دوسروں کو بھی اپنی باتوں اور شرارتوں سے خوش رکھتا تھا۔ لیکن کیا وہ واقعی ہنس مکھ تھا۔

” کیا ہے ہاں؟۔۔۔ٹریک پر اچانک سے پتا نہیں کہاں سے ٹپک کر میرے سامنے آئے اور میرا موبائل بھی گرا دیا اور اب الٹا اندھا بھی مجھے ہی کہہ رہے ہو۔“

وہ سامنے والے شخص کی انگریزی لہجے میں آدھی انگریزی اور آدھی اردو پر بمشکل اپنی ہنسی کو روک پایا تھا۔ اور پھر اس کو گھورتے ہوئے بولا۔

وہ عائث شاہ تھا۔ سکھر کے ایک گاؤں کے سردار قاسم شاہ کا اکلوتا بیٹا۔۔۔قاسم شاہ کی آنکھوں کا تارا اور بتول بیگم کی جان۔۔۔اس حویلی کا چشم و چراغ۔۔۔عائث شاہ۔ کسی کی اونچی آواز برداشت کرنا اس کی شان کے خلاف تھا۔ اور یہ عادت اس نے قاسم شاہ سے چرائی تھی۔ پھر وہ کیسے جان کو بخش دیتا۔

سامنے والا بے اختیار سر کھجانے لگا۔ پھر جلدی سے نیچے جھک کر اس کا موبائل اٹھایا اور الٹ پلٹ کر دیکھنے لگا۔

” یہ لو اپنا موبائل۔۔۔دیکھ لو کہیں سے بھی نہیں ٹوٹا اور ہاں میں تو اس لیے تمہارے سامنے ٹپکا تاکہ تمہیں بتا سکوں کہ تمہارے بابا سائیں کی 21 مس کالز آچکی ہیں۔“

وہ اس کے ہاتھ میں موبائل تھما کر اب سیٹی بجاتے ہوئے اس کا اوپر سے نیچے تک جائزہ لینے لگا۔

”ویسے میرا نام جان ہے۔“

اس نے اس کو موبائل میں مصروف دیکھا تو خود ہی بولنے لگا اور ساتھ ہی اس کی طرف ہاتھ بڑھایا۔ جبکہ وہ جو پریشانی سے اب اپنے بابا سائیں کا نمبر ملا رہا تھا بس آہستہ سے سر ہلا گیا۔ جس پر جان تلملایا.

” او ہیلو۔۔۔مسٹر۔۔۔آسمان سے اترے کوئی شہزادے ہو تم جو اتنے نخرے دکھا رہے ہو۔“

اس کی بات پر اس نے موبائل کان سے ہٹایا اور اس کی طرف ناسمجھی سے دیکھا پھر سمجھ آنے پر جلدی سے ہاتھ آگے بڑھایا۔

”اوہ ویری سوری۔۔۔میں پریشانی میں کچھ سمجھ نہیں پایا تها۔ میں عائث شاه ہوں۔“

اس نے شرمندگی سے بولتے ہوئے اپنا تعارف کروایا تو جان نے دیر کیے بغیر اس کا ہاتھ تھام لیا۔

میں کملی ہوئی تیرےعشق میں بقلم;اقراءاشرف✔مکمل✔Opowieści tętniące życiem. Odkryj je teraz