نصفویں صدی کا آدھا

4 1 0
                                    

آج میرا جنم دن ہے,

میری عمر کی نصف صدی کا آدھا حصہ آج مکمل ہوگیا ہے,

پیچھے مڑ کے دیکھوں تو اس آدھے میں بھی, میں نے صدیاں کھوئی ہیں,

بے انتہا سپنے ٹوِٹے ہیں, کچھ اپنے روٹھے ہیں,

رو رو کہ عمر گذاری ہے, غالب کو پڑھ کے اپنے یونے پہ ندامت ہوئی ہے,

وارث شاہ کی ہیر کبھی اپنی ہی کہانی لگتی ہے,

میکاولی کی سیاست اب اصل زندگی میں بھی ہونے لگی ہے,

آنے والا زمانہ ساغر صدیقی کا نہیں ہے, مگر ٹک ٹاک کے ان شعراء کا ہے جنہیں کتابوں سے زیادہ سکریں پسند ہے,

مجھے اپنی روح صدیوں پرانے مولانا روم جیسی لاگے ہے,

مجھے ڈر ہے کہ میں آگے جی نہ پاؤں گی___!!

آبی

شام ہجرWhere stories live. Discover now