کہانیاں چپ ہیں کسی دیوار کی مانند,
جو لفظ چیختے تھے, زباں کٹ گئی آج انکی_
کردار جو لفظوں سے زندہ تھے, کہ جنکی وجہ سے تھا کہانیوں میں لطف, افسوس کہ مر گئے ہیں_
دیمک کتابوں کو کھا گئی ہے, دھول لفظوں پہ جم چکی ہے,
قلم اب ٹھر چکا ہے, انگلیاں اب کٹ چکیں ہیں_
کردار جو لفظوں سے زندہ تھے افسوس کہ مر گئے ہیں_
-آبی
![](https://img.wattpad.com/cover/153329364-288-k165008.jpg)