گزشتہ ویک کی ایک شام  ابراہیم شہناز اور شمس کے ساتھ بیٹھا چائے پی رہا تھا جب شہناز نے بات شروع کی۔

"بھابھی وہ میری سٹوڈنٹ ہے۔۔ کیا ہوگیا ہے آپکو؟ بہت چھوٹی ہے میرے سے۔" ابراہیم بولا۔

"ہاں نقلی کی سٹوڈنٹ اور ویسے بھی وہ ابھی اکیس سال کی ہے اور تم ستائیس کے۔ بس چھے سال کا ہی فرق ہے۔ اتنا ایج ڈفرینس تو چلتا ہے۔" شہناز نے جواز پیش کیا۔

"بھابھی چھے سال بھی بہت ہوتے ہیں۔ اور ویسے بھی وہ کافی مختلف ہے۔ پہلی ملاقات میں ہی اس سے تو تو میں میں ہوگئی تھی میری۔ ہمارے مزاج نہیں ملتے بھابھی پلیز۔" ابراہیم نے سمجھانا چاہا۔

"دیکھا کیسے بہانے بنا رہا ہے اب۔۔ تم نے ہی مجھے کہا کہ جب میں سیٹل ہوجاوں گا تو آپ جہاں کہیں گی میں شادی کر لونگا۔ اور اب۔۔ کوئی ویلیو ہی نہیں ہے میری۔۔" شہناز ناراضگی سے بولی۔

"ایسی بات نہیں ہے بھابھی۔ آپ جہاں کہیں گی میں وہاں کر لونگا۔ پر یہاں نہیں۔۔ ہمارے تو جھگڑے ہی ہوتے رہنے ہیں۔ " ابراہیم معصوم شکل بنا کر بولا۔

"میں کچھ نہیں سن رہی۔ پچھلی دس لڑکیوں کے رشتے میں نے دیکھے جنکو تم نے دیکھے بغیر منع کر دیا کہ ابھی نہیں کرنی۔ تو کب کرنی ہے ویرے ہمارے مرنے کے بعد۔" شہناز چڑ کر بولی۔

"استغفراللہ بھابھی کیا ہوگیا ہے۔۔ "ابراہیم خفا ہوا۔

"دماغ کا رائتہ بنا کر پوچھتا ہے کیا ہوگیا ہے۔ مجھے کچھ نہیں پتہ ابراہیم میں ہاں کر رہی ہوں۔۔ شادی نہ سہی پر نکاح ہم آئمہ کے پیپرز کے بعد کر دینگے تم دونوں کا۔" شہناز نے حتمی فیصلہ کیا۔

"یار بھابھی۔۔۔" ابراہیم کی بات بیچ میں ہی تھی جب شمس نے اسکو ٹوکا۔

"کیا مسئلہ ہے فوجی صاحب کیوں میری بیوی کو تنگ کر رہے ہو۔۔ مان جاؤ شرافت سے ورنہ۔۔۔" شمس نے گھورتے ہوئے کہا۔

"بھائی آپ ہی سمجھاؤ یار۔۔ ایسے کیسے۔۔" ابراہیم بولا۔

"ایسے کیسے کیا مطلب ایک تو اتنی اچھی لڑکی مل رہیں ہے اور نواب صاحب کے مزاج ہی نہیں مل رہے۔ میں بتا رہی ہیں ہاں کرو شرافت سے اور بس۔" شہناز  کہتی چائے پینے لگی۔

چل مان جا یار۔ کرنی تو ہے نا کسی نا کسی سے۔۔ بلکہ کوئی پسند ہے تو وہ بتا دو ہم برا نہیں مانے گے۔ شمس نے شرارتی انداز میں پوچھا۔

کیا بھائی۔۔ایسا کچھ نہیں ہے۔ ابراہیم نے منہ بنایا۔

تو بس پھر ہاں کرو شاباش۔ شمس بولا۔

"جب سب فیصلے خودی کر لیے ہیں تو مجھ سے پوچھ  کیوں رہے ہیں۔" ابراہیم نے بھنویں اُچکایں۔

"وہ تو ویسے ہی کوٹہ پورا کرنا تھا کہ پوچھا ہے ابراہیم سے۔ اب تم بس گھوڑی چڑھنے کے لیے ریڈی رہو۔" شہناز خوش ہوتے بولی۔

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Jul 12, 2020 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

بے ربط موتیWhere stories live. Discover now