جب نائل نے اسکے کندھے پر ہاتھ رکھا. "ہے برو۔"
کانوں سے انگلیاں نکالتے وہ مسکرایا اور مڑا اور پھر.... اذان نائل اور فریال ہکا بکا اسے دیکھنے لگے۔

"نوید؟" تینوں نے بے ساختہ کہا۔

"ہیلو فرینڈز!! کیا یار تم سب خود یہاں مزے کر رہے ہو۔ مجھے تو بھول ہی گئے...ناٹ فیئر! " اپنی چہکتی مسکان سے وہ نوید نے انہیں کہا اور عنایہ آئرہ الجھی نظروں سے انہیں دیکھ رہی تھیں۔ اذان نے گھور کے نائل کو دیکھا جس نے اذان کی نظریں دیکھتے ہی ہاتھ اوپر اٹھا لیے۔

"میرا اس میں کوئی ہاتھ نہیں ہے اذان۔" نائل نے گھبرا کے جواب دیا۔ پھر فریال کی طرف اپنی نظڑیں گھمائیں "تم نے بتایا کیوں نہیں کہ یہ آرہا ہے؟" تو وہ سر کھجانے کے سے انداز میں بولی "سوری!!! میں بتانا بھول گئی۔"

"کمال ہے ایک تو تم دونوں کی یاد داشت بہت اچھی ہے۔" اذان نے دونوں کو دیکھتے کہا۔

"اسے کہونا اس بار میرا کوئی ہاتھ نہیں ہے اس میں۔" نائل فریال کے طرف اشارہ کرتے بولا۔

"ارے تو میں بھی پہلی بار بتانا بھول گئی پھر کیا ہوگیا۔ انسان ہوں میں بھی کچھ چیزیں بھول جاتی ہوں۔" فریال نے نائل کو ٹکا کے جواب دیا۔

"چیزیں؟ تم تو اتنا بڑا بندہ ہی بھول گئی۔" نوید کو دیکھتے نائل نے بمشکل ہنسی دباتے کہا۔جس پر فریال مزید کچھ کہتی اگر نوید بیچ میں نہ بولتا۔

"تم لوگ میرے لیے لڑ رہے ہو۔ ہاؤ سویٹ۔" نوید کے بیچ میں بولتے ہی ان تینوں نے یک دم اسے دیکھا۔

"تمہارے لیے نہیں تمہاری وجہ سے لڑ رہے ہیں۔" تینوں ایک ساتھ بولے تو جہاں نوید کی مسکراہٹ سمٹی تھی وہیں عنایہ اور آئرہ یہ سن کے ہنس دیں۔

"اوہ! مطلب کے کام خراب ہوگیا۔" نوید کے چہرے پہ دنیا جہاں کی معصومیت سمٹ آئی تھی۔

"جی مسٹر نوید بہت زیادہ خراب ہو گیا ہے۔" اذان بہت سنجیدہ تھا۔

"Huh! So ladies! Sorry for the inconvenience"
آئرہ کی طرف پلٹ کر نوید نے احتراماً جھک کے کہا۔

فریال آگے بڑھی اور نوید کے قریب آکے رکی. "برا مت ماننا لیکن اپنی منگیتر کے علاوہ اس کے پاس ہر کسی سے flirt کے لیے وقت ہوتا ہے۔" فریال کے کہنے کی دیر تھی عنایہ اور آئرہ نے جہاں چونک کے انہیں دیکھا تھا وہیں اذان کے بھی وہی تاثر تھے... اور جیسے ہی اذان نے نائل کو دیکھا نائل نے پٹاخ سے اپنا ماتھا پیٹا...(گئی بھینس پانی میں) میں یہ بھی بتانا بھول گیا... " سوری اذان... یہ تو واقعی میرے زہن سے نکل گیا تھا۔" بالوں میں ہاتھ پھیرتے وہ بولا۔

"تم دونوں انگیجڈ ہو؟" آئرہ نے حیرانی سے پوچھا۔

"بدقسمتی سے۔" نوید نے افسوس سے کہا تو فریال نے اسکے بازو پر زور سے مارا "آہ ہ ہ..درد ہوتا ہے۔ "

دوستی اور محبت | ✔Where stories live. Discover now