17~Secrets of past

Start from the beginning
                                    

"اذان تمہاری موجودہ حالت کی وجہ سے تمہیں بریک دی گئی تھی۔ افغانستان کوئی عام جگہ نہیں ہے... بہت کم امیدیں ہیں تمہارے وہاں سے زندہ واپس لوٹ آنے کی اور وہ بھی دو سال کا دورانیہ. "

"سر زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے... موت تو آکر رہنی ہے پاکستان ہو یا افغانستان. مجھے اس مشن پر جانا ہے... میں اس ماحول سے باہر نکلنا چاہتا ہوں... جتنا اکیلا رہوں گا اتنا ہی اپنے کام پر فوکس کر سکوں گا. "

کچھ وقت اور تفصیل سے بات کرنے کے بعد  وہ روم سے باہر آگیا.  بلآخر انہوں نے اذان کو ہی منتخب کیا تھا نا صرف اسے اس ماحول سے نکالنے کے لیے اس میں ذیادہ فائدہ ان کا اپنا تھا کیونکہ وہ اذان کی Over all  قابلیت سے واقف تھے اور کہیں نا کہیں یہ انکے لیے بھی صحیح اوپشن تھی.

آج وہ گھر آیا تو  سب اپنے اپنے کمرے میں تھے. اب کوئی بھی پہلے کی طرح ساتھ نہیں بیٹھتا تھا. گھر میں ایسی خاموشی اور ویرانی تھی جیسے یہاں کوئی رہتا ہی نا ہو.  وہ بھی اپنے کمرے میں چلا گیا۔ اپنے پیچھے اور خاموشی اور ویرانے چھوڑے.

¤----------¤----------¤


ایک ہفتے بعد،  سارا پیپر ورک ہونے کے بعد اذان آج جا رہا تھا۔ اس بار اسکی پہچان اسکا اپنا نام تھا۔ اذان علوی  جو کہ ایک امیر گھرانے سے تعلق رکھتا ہے اور اسکا ایمپورٹ ایکسپورٹ کا بزنس ہے۔ اپنا سامان لیے وہ سڑھیوں سے اترا تو آج سب پہلے سے لاؤنج میں موجود تھے.

"اذان کہاں جارہے ہو؟" سلیمان نے اسکا سامان دیکھ کر پوچھا.

"کام سے جا رہا ہوں پاپا۔" نظریں ملائے بغیر اس نے جواب دیا. وہ اب کسی سے نظر بھی نہیں ملاتا تھا. اتنا زیادہ گلٹ تھا کیا.

"واپس کب آؤ گے؟" ماھین نے اداسی سے پوچھا.

"پتا نہیں۔" جواب اتنا سا آیا تھا.

ماھین کو جب نائل اور اذان کے کام کا پتا چلا تو اسے دکھ بھی ہوا تھا اور غصہ بھی کہ اسے کیوں نہیں بتایا گیا تھا۔ اعتبار نہیں تھا یا ڈر تھا، لیکن ماں تھی کب تک ناراض رہتی.

اب جب وہ جارہا تھا تو سب اتنا جانتے تھے، کہاں جارہا ہے، کتنے وقت کے لیے، وہ پوچھ نہیں سکتے تھے اور وہ بتانا نہیں چاہتا تھا۔  خدا حافظ کہتا وہ سامان لیے باہر نکل گیا اور وہ تینوں اسے جاتا دیکھتے رہے کوئی سوال نہیں... کوئی گلہ نہیں....
.
.
.
.
.
.
افغانستان میں اسکے دوسال کیسے گزرے تھے وہی جانتا تھا یا اسکی ایجنسی۔ نائل تک کو کوئی معلومات نہیں تھی۔ دو سال گھر سے دور۔ لیکن اسنے اپنے کام پر توجہ دی جس کے لیے وہ آیا تھا۔ فیملی...احساس... چاہنے والے... سب بہت پیچھے رہ گئے تھے.  لیکن یہ دو سال اذان کے لیے بہت جلدی گزرے تھے۔ افغانستان سے وہ سہی سلامت واپس تو آگیا تھا لیکن وہاں سے جڑی بھی کچھ تلخ یادیں اپنے ساتھ لایا تھا۔

دوستی اور محبت | ✔Where stories live. Discover now