"اتنی شانتی سے تو نہ کھائیں اب آپ لوگ۔۔ایسا لگ رہا کسی کے سوگ پہ بندہ آیا ہوا ہے۔۔" کھانا کھاتے ہوئے اشعر بیزار ہوا۔۔وہ یہ نہیں کہہ سکا کے اسکو ایمی کی یاد آرہی ہے۔

"برخوردار! ایمی کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا۔۔یہ ساری رونق اُسی کے دم سے ہوتی ہے" بابا نے اشعر کی کھنچائ کی۔

"ہنہ اتنا بھی نہیں ہے اب۔۔میں کس مرض کی دوا ہوں۔۔میں نے کب کہا ایمی بننے کو۔۔ویسے ہی کہہ رہا تھا کوئی تو بات کریں۔۔مجھے کھانا نہیں ہضم ہونا ایسے۔۔" اشعر منہ بنا کر بولا

"اچھا۔۔یہ بتاؤ رزلٹ کب آرہا دونوں کا؟ کیا امید رکھیں ہم؟" بابا شرارتی انداز میں گویا ہوۓ۔

"بابا!! دکھتی رگ مت چھیڑا کریں۔۔آپ رہنے دیں کوئی بات نہ کریں بیشک۔۔۔ایسی باتیں سن کر تو میرا کھانا ہی باہر آ جانا ہے۔۔" اشعر آہستہ سے بولا۔

"ہاہاہا۔۔خودی تو کہا تھا بات کرو۔۔اچھا ایڈمشن آئمہ لوگوں کے ساتھ ہی لینا ہے۔۔؟" بابا نے یاد آنے پر پوچھا۔

"جی بابا ان شاء اللہ۔" احسن پانی پیتے ہوئے بولا۔

"اوقات میں رہ کر بول۔" اشعر نے دانٹ کچکچاتے ہوئے احسن کے کان میں کہا۔

"تیرا پتہ نہیں۔۔میں تو ادھر ہی جاؤنگا۔" احسن مسکراتے ہوئے سیدھا ہوا۔

"چل پھر تو چل تے میں آیا۔تو جدھر میں ادھر۔" اشعر سیدھا ہوکر بولا۔

"دونوں کھانے کے بعد مجھے سٹڈی روم میں ملو آ کر۔۔" عاطف صاحب نے اشعر اور احسن سے کہا اور اُٹھ کر چلے گئے۔

"لے بھئ بیٹا لگ گئی واٹ اب۔" اشعر نے پاپا کے جاتے ساتھ کہا۔

کھانا کھانے کے بعد وہ دونوں اُٹھ کر سٹڈی روم کی طرف بڑھ گئے، جو اوپر والے پورشن میں تھا۔
عاطف صاحب نے اُنکو گائیڈ کیا کے وہ دونوں کونسا سبجیکٹ چوز کریں، کس کا کتنا سکوپ ہے اور پھر تھوڑی کونسلنگ کر کے اُنکو جانے دیا۔

"جان بچی سو لاکھوں پائے" اشعر کے دل کی آواز 😂
۔۔۔۔

آزر صاحب کمرے میں ٹہل رہے تھے۔ اور سلمہ بیگم کا انتظار کر رہے تھے۔ اتنے میں سلمہ بیگم کمرے میں داخل ہوئیں اور آزر صاحب کو انکا کافی کا مگ پکڑایا۔

"خیریت؟ پریشان لگ رہے ہیں۔آفس میں کوئی مسئلہ ہوا ہے؟" سلمہ بیگم نے اندازاً پوچھا۔

"ارے نہیں بیگم صاحبہ۔" آزر صاحب بیساختہ مسکرائے۔

"پھر۔" سلمہ بیگم نے ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ پوچھا۔

"پھر یہ بیگم صاحبہ، اب ہم بوڑھے ہو رہے ہیں اور ہمارے بچے بڑے ہورہے ہیں۔" آزر صاحب صوفے پہ بیٹھ کر کافی پینے لگے۔

"کیا مطلب کھل کے کہیے۔کیا ہوا؟" سلمہ بیگم پریشان ہوئیں۔

"اِدھر آئیں۔" آزر صاحب نے اپنے ساتھ اُنکو صوفے پر  بٹھایا اور گویا ہوۓ۔

بے ربط موتیWhere stories live. Discover now