"ایکسکیوزڈ۔" کہہ کے ساحر دوبارہ پلٹا لیکن آئرہ اسکے سامنے آکے کھڑی ہوگئی. "ایک منٹ مسٹر اٹیٹیوڈ ایک تو میں تمہیں سوری بول رہی ہوں اوپر سے تم مجھے ہی اٹیٹیوڈ دِکھا رہے ہو؟" آئرہ کی ساری شرمندگی ہوا چھو ہو گئی تھی.

"اٹیٹیوڈ دِکھانے کے لیے ہی ہوتا ہے.. اب ہے تو دِکھاؤں گا ہی نا. اچار تو نہیں ڈالوں گا نا. " ساحر کا رویہ کسی صورت بدلنے میں نہیں آرہا تھا. "دیکھو تم..." آئرہ نے ساحر کی طرف انگلی اٹھاتے ہوئے کہا ... اتنی بے عزتی ؟ اب تو برداشت سے باہر ہو رہا تھا. لیکن آئرہ کی بات مکمل ہونے سے پہلے....

عنایہ بھاگتی ہوئی اسکے پاس آئی تھی وہ ہانپ رہی تھی. اور دونوں اس کی طرف متوجہ ہو گئے..

"عنایہ! کیا ہوا؟"  عنایہ اپنا سانس بحال کرنے کی کوشش کر رہی تھی. "وہ.. وہ کل تم نے جن کی پٹائی کی تھی انہوں نے یونی اتھورٹی کو تمہاری شکایت لگا دی ہے... کسی نے اس واقعے کی وڈیو بھی انہیں میل کردی ہے... اور وہ تمہیں بلا رہے ہیں..."  تب ہی یونی میں آئرہ کے نام سے اناؤنسمنٹ ہوئی کے وہ ابھی کے ابھی پرنسپل آفس میں پہنچے... اور اب آئرہ کا سانس رکنے لگا تھا...  وہ دونوں وہاں سے ایسے بھاگیں جیسے پیچھے کوئی ڈوگی پڑ گیا ہو. اور پیچھے کھڑا ساحر کندھے اچکاتے وہاں سے چلا گیا.

¤---------¤-----------¤

آفس کے باہر اسٹوڈنٹس کا ہجوم تھا.  آئرہ کے وہاں پہنچتے ہی سب اسے دیکھنے لگے تھے.  اور جیسے ہی آئرہ دروازہ کھولنے لگی... "چچ چچ چچ... بہت ہی بُرا ہوا.. بیچاری آئرہ. اسی لیے کہتے ہیں غصہ نہیں کرنا چاہیے صحت کیلیے بُرا ہوتا ہے. اب تو وہ تمہیں سسپنڈ کردیں گے... " نِلیا تو بہت خوش تھی. اور آئرہ تو اور غصے میں آرہی تھی اب. " یہ سب تم نے کیا ہے نہ؟ چھوڑوں گی نہیں میں تمہیں نِلیا." 

"ہووو میں تو ڈر گئی(اب وہ ایکٹنگ کر رہی تھی) ہاہاہا اس کیلیے تو تمہیں یہاں رہنا پڑے گا نا. لیکن تم تو جا رہی ہو..."

آئرہ مزید ابھی کچھ کہنے ہی لگی تھی کہ عنایہ نے اسے روک دیا. " چھوڑو آئرہ فضول لوگوں کے منہ لگنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے .. چلو تم." عنایہ نے آئرہ کو اردو میں کہا اور نِلیا کو سمجھ نہیں آئی تھی لیکن اسے اتنا تو پتا چل گیا تھا کے عنایہ نے کوئی ایسی بات ہی کہی ہے کے جس پر اگر نِلیا کو سمجھ آجاتی تو وہ اسکا منہ توڑ دیتی... لیکن مسئلہ تو یہی تھا کہ اسے سمجھ نہیں آئی تھی اور آئرہ جب آفس میں داخل ہوئی تو......

جن تین لڑکوں کو اسنے پیٹا تھا وہ ایسی زخمی حالت میں کھڑے تھے کہ انہیں کسی لڑکی نے نہیں کسی پروفیشنل نے مارا ہو... کسی پروفیشنل نے مارا ہوتا تو ہسپتال میں ہوتے نا... یہاں کیا کر رہے ہیں...  خیر جو بھی ہے آئرہ کا دماغ اب تو پھٹنے کو آیا تھا.
"آئرہ منور کم اِن"

جب آئرہ انکے سامنے آئی انہوں نے لیپ ٹوپ پر وہ وڈیو چلاکے اسکی اسکرین آئرہ کی طرف کردی. آئرہ بس اسے دیکھتی رہی. آج اسے ہر ایک پہ انتہائی غصہ آرہا تھا.

دوستی اور محبت | ✔Where stories live. Discover now