bölüm numarası(4)

11 1 0
                                    

اوئے رکو!رکو نہ!تیز چلتی ہوئی سنیہ اور عائشہ کو زونیہ نے بھگتے ہوئی روکنا چاہا لیکن وہ نہ رکیں۔لہذا اس نے اگے انا بہتر سمجھا۔

یسر رک جاو پلیز!اچھا بس ایک بار بات سن لو!پلیز!اسکی معصومیت کے زیرِ اثر اتے ہی دونوں پگھل گئیں اور رک گئیں۔

بولو!

ائی ایم سوری!

سوری ہم سے نہیں اس بے قصور کو بولو جسے تم تھپڑ سے نواز کے ائی ہو۔

وہ بے قصور نہیں ہے!اور اسی لئے میں اس سے معافی بھی نہیں مانگوں گی۔

سیریسلی!مطلب کیا کیا ہے اس نے؟

اس نے مجھے چھوا بھی کیوں؟

زونی بکواس مت کرو چھوا اس نے نہیں تم نے تھا!

ہاں تو میں نے اسے انگلی پکڑائی تھی اس نے تو پورا ہاتھ ہی پکڑ لیا۔

تم موقع تو دیکھتی،اتنے جذباتی ہونے والا ماحول تھا بھی بھلا؟

اچھا نہ اس سے بھی معافی مانگ لوں گی!

اب یہ نہیں پاسبل!

کیوں بھئی؟

کیوں کہ۔۔۔۔

کیا؟؟کھل کے بولو!

کیوں کہ وہ سکول نہیں ائے گا اب!

کیوں؟

اس نے پڑھائی چھوڑ دی زونی!

واٹ؟؟؟

جی!زونیہ کے اندر ایک بے چینی مچ گئی تھی۔اسے لگ رہا تھا جیسے کوئی پہاڑ ٹوٹ کر اس پر اگرا ہو۔بظاہر وہ دن بہ دن دگنی محنت کرنے لگی تھی اور نانی کا خواب پورا کرنے لگی تھی لیکن کچھ تھا اس کے اندر جو اسے کاٹ رہا تھا۔اسے ختم کر رہا تھا۔اسکا بس نہیں چلتا تھا کہ وہ بھاگ جائے۔اس نے انڈر نائن ٹین کرکٹ اکیڈمی بھی جوائن کرلی تھی۔

**********

کچھ عرصہ بعد۔۔۔۔۔۔۔۔

یار زونی اجاو میچ سٹارٹ ہونے والا ہے!

ہاں بس اگئی!اج اسکا پہلا میچ تھا تو گھبرانا تو بنتا تھا۔

*********

اگلی باری تمھاری ہے!ار یو ریڈی؟

یس!ائی واس بارن ریڈی!

گڈ!زونی کی پارٹنر نے قہقہہ لگایا۔وہ مستقل گھبرا رہی تھی۔اسکی چھٹی حس اسے کچھ کہہ رہی تھی،کچھ غلط!کچھ خوفناک!

میم!یک دم کسی نے اسکے کندھے پر ہاتھ رکھا۔وہ ایسے گھبرائی جیسے کسی نے اسکے کندھے پر بندوق رکھ دی ہو۔

یس!اسکی دھڑکنیں تیز تھیں۔

اپکی جان کو خطرہ ہے!کسی نے اسکے کان میں کھسپھسایا۔

zorla aşk🥀Where stories live. Discover now