episode 1

2 0 0
                                    

مُجھے معاف کر دو ۔۔۔۔۔
پلیز مجھے جانے دو
رحم کرو مجھ پر ۔۔۔۔۔
وہ آدمی سسکتے ہوئے کہہ رہا تھا اس کو چیختے چلاتے اتنا وقت ہو چکا تھا کہ اب اس کا گلا بیٹھ گیا تھا اور اب وہ بس اس بے رحم انسان کی منتیں کر رہا تھا
اس کو اِس اندھیرے کمرے میں کرسی سے بندھے دو دن ہو گئے تھے اور اس پے مسلسل ظلم ہو رہا تھا اور زبردستی کھانا کھلایا جا رہا تھا تاکہ وہ مرے نہیں
اس کی کرسی کے سامنے ایک اور کرسی پی بارے شاہانہ انداز میں کنگ بیٹھی تھی جو اسکی چیخوں کو بڑے مزے سے سن رہی تھی
تمہیں کیا لگا تھا کہ تم ملک سے بھاگو ہے تو کنگ سے بچ جاؤ گے نہیں تم غلط تھے کنگ کی پُہنچ ہر جگہ ہے اور تم نے تو کنگ کو دھوکہ دیا ہے اور مجھے دھوکہ دینے والوں سے شدید نفرت ہے تمہیں تو اب اس دنیا کی کوئی طاقت مجھ سے نہیں بچا سکتی
اگر تم شرافت سے بتا دو کہ میری جاسوسی کرنے تمہیں کس نے بھیجا ہے تو میں تمہاری سزا میں کمی کر سکتی ہوں
مُجھے پاشا نے کہا تھا کہ اگر تم کنگ کی خبریں مُجھے دو گے تو میں تمہاری بیٹی سے شادی کر لوں گا اور میری بیٹی پاشا کی دیوانی ہے میری مجبوری تھی کنگ مُجھے معاف کر دو ۔۔۔
چ چ چ تم کتنی آسانی سے بے وقوف بن گئے نہ پاشا کے ہاتھوں اس نے تم سے جھوٹ بولا تھا وہ کبھی تمہاری بیٹی سے شادی نہیں کر سکتا اس کو تو بچپن سے کسی سے محبت ہے اس نے بس تمہارا فائدہ اٹھایا ہے تمہاری اس حرکت سے نقصان صرف تمہارا ہوا ہے کیوں کہ تم نے پاشا کو جو انفورمیشن دی وہ غلط تھی میں پہلے دن ہی تمہیں جان چکی تھی اور تمہارے تو وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ کنگ لڑکی ہے اور جب تمہیں پتہ چلا کہ مُجھے سب پتہ ہے تو تم بھاگ کے پیرس ا گئے اور تمہیں ختم کرنے کے لئے میں تمہارے پیچھے خیر چلو باتیں بہت ہو گئیں ویسے بھی پچھلے ایک مہینے سے بہت تنگ کیا ہوا ہے تم نے اب تمہارے گڈ بائے کا وقت آ گیا ہے
نہیں کنگ مُجھے معاف کر دو میری بیٹی وہ آدمی چلاتا ہے
دیکھو کنگ کی ڈکشنری میں معاف کرنا ہے ہی نہیں
لیکن کنگ بے رحموں کی طرح سرد نگاہیں اس پی ڈالتے ہوئے اس کی ٹانگوں اور بازؤں میں اپنی گن سے گولی مار دی اور اس آدمی کو چیخیں پورے کمرے میں پھیل گئیں اور کنگ کے چہرے پر پراسرار مسکراہٹ پھیل گئی
کل صبح تک یہ خون کی کمی سے مار جائے گا اس کی لاش کو ٹھکانے لگا دینا کنگ ہے کہتے ہوئے باہر نکل جاتی ہے
اب اس کے چہرے پی سنجیدگی تھی
میری واپسی کی فلائٹ کب ہے
شام پانچ بجے میم
ٹھیک ہے اس کا موبائل مجھے لا کے دو
اس پاشا کا بھی کچھ کرنا پڑے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پریس کے ایک مشہور ہوٹل کے کمرے سے وہ انسان باہر نکلا تھا چھے فٹ سے نکلتا قد شہد رنگ کی آنکھیں ماتھے پے بھورے بال بکھرے ہوئے وہ اس وقت سفید رنگ کی ڈریس شرٹ اور بلیک ڈریس پینٹ پہنے ہوئے تھا وہ اس ملک میں پاشا کے بارے میں معلومات حاصل کرنے آیا تھا اور آج صبح تک وہ اپنا کام مکمل کر چکا تھا اب وہ واپسی کے لیے ایئرپورٹ جا رہا تھا
وہ ایئرپورٹ پُہنچی تو اس کا موبائل بجا اس نے دیکھا تو آئینہ کی کال تھی آئینہ اس کی بچپن کی دوست اور اسکے ساتھ کام بھی کرتی تھی اس نے کال اٹھائی
ز ز ز زمر مُجھے بہت ڈر لگ رہا ہے
Aina what happened ?
زمر مُجھے لگ رہا ہے کے وہ جاگیر دار مُجھے ونی کرا لے گا
(آئینہ پاشا کیس کے لئے ایک غریب لڑکی بنی ہوئی تھی جس کا بھائی اُن کا ایک ممبر علی بنا ہوا تھا تو وہ کلب میں معلومات حاصل کرنے گیا تھا جہاں پے اس جاگیردار کہ چھوٹا بھائی فیض بھی آیا ہوا تھا لیکن وہاں پے موجود پاشا کے آدمی کو علی کی حقیقت معلوم ہو گئی تھی تو علی نے اس کو پکڑنے کے لئے اس کو گولی مار دی لیکن فیض نے دیکھ لیا اور وہ آدمی مر گیا علی فیض کو کسی طرح باتوں میں پھنسا کے وہاں سے لے آیا اور پیچھے اس بندے کو فیض کا ماسک پہنا کے تو یہ ظاہر کر دیا کے فیض کا قتل ہوا ہے )
اچھا خیر جو بھی ہو تمہیں ڈرنے کی بلکل ضرورت نہیں ہے جو میں اب تمہیں کہوں گی تمنے اس پے عمل کرنا ہے اگر وہ تمہارے گھر آئے گا اور کہے گا کہ اس سے نکاح کر لو تو تم کر لینا کیونکہ اس وقت یہی ہمارے کیس کے لیے سب سے بیسٹ رہے گا زمر نے کہا
آئینہ جسے لگ رہا تھا زمر اسے تسلی دے گی اور کہے گی کے تمہیں اس سے نکاح کرنے کی بلکل ضرورت نہیں ہے وہ سب سنبھال لے گی لیکن یہاں تو الٹ ہو گیا لیکن زمر میں ونی نہیں ہونا چاہتی تمہیں پتہ ہے جو یہ جاگیردار ہوتے ہیں نہ یہ ونی میں آئی لڑکیوں سے گھر کے سارے کام کراتے ہیں اور ان پے ظلم بھی کرتے ہیں
آئینہ میری جان مُجھے سب پتہ ہے لیکن ابھی ہم کسی کے سامنے یہ کیس ڈسکلوز نہیں کر سکتے اور اگر تم وہاں سے غائب بھی ہوگی تو بھی یہ ہمارے کیس کے لئے خطرناک ہے اس لیے اس وقت تمہاری باس ہونے کی حیثیت سے میرا آرڈر ہے کے تم اس سے نکاح کر لو اور ویسے بھی اگر وہ تم سے گھر کے کام کروائے گا تو ہم گھر کے کسی ملازم کو اپنے اندر کر لیں گے وہ سارے کام کر سے گا اور دوسری بات اگر وہ ظلم کرے گا تو تمہیں معلوم تو ہے کے تمہاری پندرہ سال کی ٹرینینگ کے اگے اسکے دو تین تھپڑوں کا کیا اثر ہو ہے آئینہ تم نے اس سے مشکل مشکل سچویشن کو آرام سے حل کیا ہے یہ تمہارے لیے کچھ نہیں اور یہ نکاح پاشا کے بارے میں انفورمیشن نکالنے کے لیے بھی یوزفل ہو سکتا ہے کیونکہ میرے مطابق ارباز شاہ کے پاشا کے ساتھ تعلقات ہے اور تم میں اتنی طاقت ہے کے تم اپنے ساتھ اسے کچھ کرنے اس پہلے روک سکتی ہو اور جیسے ہی یہ کیس ختم ہوتا ہے تم اس سے طلاق لے لینا اٹس نوٹ ا بگ ڈیل
زمر کے اتنا سمجھانے کے بعد آئینہ کو تسلی ہو گئی تھی اور اب وہ اپنی پُرانی حالت میں واپس ا چکی تھی جس میں وہ اپنے مشن کے لیے کچھ بھی کر سکتی تھی
Thank you for motivating me king inshallah i will do my best in making this mission successful ۔
That's my girl ۔ Ok it's time for my flight keep updating me about the current situation ۔
اللہ حافظ
کال کاٹ کے وہ پلین کی طرف بڑھ گئی اس کی ونڈو سیٹ تھی اسکے ساتھ والی سیٹ پے ایک آدمی بیٹھا تھا وہ خاموشی سے ا کے اپنی سیٹ پے بیٹھ گئی جب اسکا فون دوبارہ رنگ ہوا اُسنے دیکھا تو بی جان کی کال تھی
اسلام علیکم بی جان کیسی ہیں
وعلیکم سلام ٹھیک ہوں تمہاری یاد ا رہی ہے کب واپس اؤ گی
بس بی جان کام ہی اتنا تھا بس دو چار دن میں واپس ا رہی ہوں
اچھا بس اب تم نے بہت کر لیا کام اس بار تم واپس او گی نہ تو تمہاری شادی کر دوں گی
بی جان ایک تو آپ کو پتہ نہیں میری شادی کا کیا جنون ہے مُجھے نہیں کرنی ابھی شادی
ابھی نہیں کرنی تو پھر کب کرنی ہے اٹھائیس سال کی ہو چکی ہو تم
کبھی نہیں کرنی اس نے منہ میں بربرایا
کیا کہا
کچھ نہیں چلیں میں واپس آتی ہوں تو پھر دیکھتے ہیں
اچھا چلو پھر میری نماز کا وقت ہو گیا ہے اللہ حافظ
اچھا اپنا خیال رکھیں اور دوائیاں وقت پے لیں
اُف اب گھر جانے سے پہلے اس شادی والے مسئلے کو بھی صورت آؤٹ کرنا ہے اس نے سوچا پھر اُسنے اپنے موبائل میں اپنے نکاح نامے کی تصویر نکلی اس پے لکھا نام پتہ پھر اپنے ایک ہیکر کو میسج کیا کے اس بندے کا بائیو ڈیٹا مُجھے دو گھنٹے میں چاہیے پھر اسنے کانوں میں ایئر پوڈز ڈالے اور آنکھیں موند لیں کافی عرصے بعد اسے اس طرح سکون کرنے کہا موقع ملا تھا
تبھی اُسکے ساتھ والے آدمی کا سیل فون بجا اُسنے اٹھایا تو ادھر سے ایک بوڑھی عورت کی آواز ائی
اسلام علیکم میری جان
وعلیکم سلام دادی جان کیسی ہیں
میں بلکل ٹھیک تم تو مجھے بھول ہی گئے ہو
ارے نہیں دادی بس کام تھوڑا زیادہ تھا تو اس وجہ سے فون نہیں کر سکا
اچھا واپس کب ا رہے ہو
بس انشاء اللہ دو چار دن میں
اس دفعہ تم واپس اؤ گے نہ تو پھر کبھی اکیلے کہیں نہیں جاؤ گے
کیوں
کیونکہ اس دفعہ میں تمہاری شادی کر دوں گی
دادی میں نے آپکو کتنا دفعہ کہا ہے کے میری زندگی میں شادی جیسی چیز کی کوئی گنجائش نہیں ہے
بس سلطان اب میں تمہاری کوئی بات نہیں سنوں گی یہ میرا آخری فیصلہ ہے
اچھا دادی ناراض نہ ہوں میں واپس آتا ہوں تو دیکھتے ہیں
یہ اچانک دادی کو پتہ نہیں کہاں سے یاد ا گیا ہے لگتا ہے جس مسئلے سے تم کب سے جان چھڑا رہے ہو اب اسے حل کرنے کا وقت آ گیا ہے بس پاکستان پُہنچ کے سب سے پہلا کام یہی کرنا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آئینہ نے جیسے ہی زمر سے بات کرکے فون رکھا گھر کا دروازہ زور زور سے بجنے لگا اب اُسے ڈر نہیں لگا تھا اُسنے دروازہ کھولا تو سامنے ایک آدمی جس نے گرے رنگ کی شلوار قمیض جسکے اوپر کالی شال اوڑھ رکھی تھی چھے فٹ سے نکلتا قد گہری سبز رنگ کی آنکھیں کالے بال اچھے سے سیٹ کیے ہوئے ساتھ ہی کالی چھوٹی سی مونچھیں اور داڑھی اس کے ساتھ دو چار اور آدمی کھڑے تھے
آئینہ جس کو لگا تھا کے وہ عجیب سا ہوگا اور اسکی بڑی بڑی مونچھیں ہونگی وہ حیران رہ گئی ابے یہ تو بڑا ہینڈسم ہے اُسنے سوچا تو بھی کیا سوچ رہی ہے مشن پے کنسنٹریٹ کر
اُسنے اپنی آواز میں ڈر شامل کیا اور پوچھا کے کون ہو تم لوگ اور یہاں کیا کر رہے ہو میں تم لوگوں کو نہیں جانتی جاؤ یہاں سے
اسکی بات پے وہ اس لڑکی کی طرف متوجہ ہوا آئینہ نے اس وقت کالی شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی اور کالا ڈوبتہ سر پے اوڑھا ہوا تھا سرخو سفید رنگت اور نیلی آنکھیں وہ ایک سیکنڈ کے لئے اُسے دیکھتا ہی رہا پھر وہ ہوش میں آیا اور کہا کہ ہم یہاں تمہارے بھائی علی کے لیے آئے ہیں تمہیں تو معلوم ہی ہوگا کے اُسنے میرے چھوٹے بھائی کا قتل کیا ہے
ع ع علی ایسا کبھی نہیں کر سکتا آئینہ نے کہا
وہ ایسا کر چکا ہے بتاؤ کہاں ہے وہ
میں نہیں جانتی وہ كل شام گھر سے نکلا تھا اور ابھی تک واپس نہیں آیا وہ میرا فون بھی نہیں اٹھا رہا لیکن مجھے یقین ہے کہ میرا بھائی کسی کو مار نہیں سکتا
دیکھو لڑکی جھوٹ مت بولو اور شرافت سے بتا دو کہ کہاں ہے وہ ورنہ مجھ سے بُرا کوئی نہیں ہوگا
دیکھو میں سچ کہہ رہی ہوں کے میں نہیں جانتی وہ کہاں ہے میں تو خود اتنی پریشان ہوں اُسنے اج سے پہلے کبھی بھی رات گھر سے باہر نہیں گزاری
اسکا لہجہ اور اسکے چہرے کے ایکسپریشن دیکھتے ہوئے ارباز کو لگا کے وہ سچ بول رہی ہے ٹھیک ہے اگر تم نہیں جانتے وہ کہاں ہے تو تمہیں میری ساتھ چلنا ہوگا جمیل مولوی کا بندوبست کرو
کیا میں کیوں تمہارے ساتھ جاؤں گی مجھے نہیں پتہ وہ کہاں ہے اور اگر اُسنے قتل کیا بھی ہے تو اسمیں میرا کیا قصور ہے آپ کیوں میرے سے بدلہ لیں گے
میں تمہارے سے بدلہ نہیں لونگا بس نکاح کروں گا اور تمہیں اپنے ساتھ لے جاؤں گا جیسے ہی تمھارا بھائ مُجھے مل جائے گا میں تمہیں آزاد کر دوں گا میں مردوں کا بدلہ عورتوں سے لینے والا انسان نہیں ہوں اس لیے اب مجھے کوئی بھی زبردستی کرنے پے مجبور نہ کرو اور چپ کر کے نکاح کر لو
اسکی بات پے آئینہ کا منہ کھلا اور وہ حیرانگی سے اسکی طرف دیکھنے لگی لیکن اسکی سرد نظروں پے اُسنے اپنا منہ بند کیا اور نظریں جھکائیں تھوڑی دیر بعد وہ اسکی گاڑی میں بیٹھ کے اسکی بیوی کی حیثیت سے اسکے گھر جا رہی تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Jan 01 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

VaslWhere stories live. Discover now