پارٹ ٢

122 4 2
                                    

گلستانِ پری زاد
از
عاٸشہ منیر

قسط نمبر 2:




Put your hands to gether for Ufaj Afandi from from Afandi Industries

اسٹیج پر کھڑے شخص نے افج کو دعوت دی

"جاؤ میرے شیر مجھے تم پر فخر ہیں "افان صاحب اس کے ساتھ کھڑے ہوتے اس کا ماتھا چوما تھا

ّافان چاچو یہ سب آپ کی ہی بدولت ہے "اور وہ یہ کہتے اسٹیج کی طرف بڑھ گیا

اس نے پہلے پورے حال میں نظر دہراٸی اور پھر آنکھیں بند کیے اس کے کانوں میں الفاظ گونجے۔

"تم فرمادو مجھے اللہ کافی ہے "(quran)

اس نے یکدم آنکھیں کھولیں اور اپنی بات کا آغاز کیا

❤...............❤

افندی فیملی کے گروپ میں افج افندی کی تقریر کی ویڈیو آچکی تھی

اس کی نظر سامنے چلتی ویڈیو پر پڑی

اس نے اُس شخص کو دیکھا جو رویل بلیو پینٹ کوٹ میں حسین لگ رہا تھا

"اسلام علیکم میں افج افندی آپ کے سامنے اس مقام پر کھڑا ہوں کیونکہ میں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔"

Be Brave Your Self!

"ہماری زندگی میں بہت سے ایسے لمحات آتے ہیں جس میں ہم خوش ہوتے ہیں جس میں دکھی ہوتے ہیں ہمیں تکلیفیں ملتی ہے کسی کو پانے کی چاہت
کسی کو کھونے کا ڈر یہ سب چیزیں ہمیں اندر سے خوف زادہ کرتی ہیں"

وہ ایک دم روکا اور اس نے ایک لمبی سانس لی پھر بات کا آغاز کیا

"خواب دیکھیں جتنے ہوسکے خواب دیکھے ایک یہی چیز ہے جس کو کرنے سے ہمیں کوٸی نہیں روک سکتا خواب دیکھیں ان کو پورا کرے کبھی خود کو کسی سے کم نہیں سمجھے "

"ہر شخص اپنی پہچان خود ہے "

"اس دنیا میں آپ کے نام کے بہت سے لوگ ہیں لیکن جو آپ ہے وہ اور کوٸی نہیں ہوسکتا اسے لیے آگے بڑھے اپنی منزل کی طرف قدم اٹھاٸے ان قدموں میں بہت رکاوٹیں آٸے گیں بہت مصیبتیں آٸے گیں
پریشان نہیں ہونا"

"بے شک اللہ ہمارے لیے کافی ہے "

"اور آپ لوگوں کا شکریہ کہ آپ کی محبت نے افندی انڈسٹری کو اس مقام پر پہنچادیا "افج نے ہاتھ میں پکڑے اویڈ کو اوپر کرتے ہوٸے کہا

"جزاک اللّٰہ ا"ور وہ مسکراتے ہوٸے ایک شان سے سٹیج سے اترا اور سامنے کھڑے افان صاحب کے گلے لگ گیا

ایک دم ویڈیو بند ہوٸی اریشتہ ایک دم مسکراٸی اور کسی سوچ میں گم ہوگٸی۔

❤...............❤

"اسلام وعلیکم بابا جان "

" وعلیکم اسلام بابا کی جان کدھر غاٸب تھی کب سے انتظار کر رہاہوں "

گلستانِ پری زاد از عائشہ منیرWhere stories live. Discover now