دوستی اور محبت | ✔

By easternbirdiee

10.3K 781 335

دوستی اور فرض کے بیچ جدوجہد۔۔۔ ایک ایسا سفر جس کی منزل وہم و گمان میں نہ تھی۔۔۔ ایسا ہمسفر جسکی چاہت نہ تھی۔۔... More

1~Arguements+Cast1
2~Wild Cat
3~Sorry
4~Innocent Gangster
5~Sweet Sorry
6~Aryan Kapoor
7~Someone from past
8~A little avenge
9~Rain Dance
10~When we were happy
11~Our First Mission+Cast2
12~Nagin Dance
13~Someone is back
14~Diary
15~Zah E Naseeb
16~They lost them
17~Secrets of past
18~That two years
19~Not again
20~Let's play with a new start
21~Distraction
22~He is also hurt
23~All about past
24~So called drama
26~Happy Birthday Nael
27~It's over
28~Dinner
29~New Entry
30~Dream
31~As you sow so shall you reap
32~He got his punishment
33~Azan has gone
34~Azhar
35~We have got Master Mind
36~ Canada(LAST)
Note

25~We just hate you

179 16 5
By easternbirdiee

🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

Darkness cannot drive out darkness: only light can do that. Hate cannot drive out hate: only love can do that.

🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

رات کا وقت تھا جب عنایہ اور سب ایک کلب میں گئے تھے۔

"عنایہ کلب میں کیوں؟" نائل نے پوچھا.

"کیونکہ نِلیا ہر ہفتے کی رات اپنے دوستوں کے ساتھ یہاں آتی ہے۔" یہ جواب آئرہ نے دیا تھا. اسے عنایہ کے پلین کی سمجھ آگئی تھی.

" نِلیا یونی میں تھی بیہوش.... اذان اسے کہیں بھی لے جاتا یونی ہی کیوں؟ تاکہ سب اسے وہاں دیکھیں تو انہیں اذان پہ شک ہو نِلیا کے کہنے پر... اور اس نے کوئی کمپلینٹ نہیں کی... کچھ ہوتا تو کمپلینٹ کرتی نا۔" عنایہ تو جیسے کمینٹری کر رہی تھی .

"ہمیں پریشان کر کے خود یہاں انجوئے کر رہی ہے... جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔" فریال بھی اب بولی تھی.

"I told you."
عنایہ نے شانے اچکاتے کہا.

اندر جاکے انہوں نے نِلیا کو دیکھا جو مست ہوئی پڑی تھی. عنایہ ایک لڑکے کے پاس گئی اسے کچھ کہہ کر پیسے دیے اور واپس آگئی. "تم کیا کرنے کا سوچ رہی ہو؟" اذان کو کچھ سمجھ نہیں آرہی تھی. وہی نہیں باقی سب کی بھی سمجھ سے باہر تھا.

"Just wait and watch"
جس لڑکے کو عنایہ نے پیسے دیے تھے وہ ڈانسنگ فلور پر نِلیا کے قریب گیا اور اسمیں بجا. "سوری" اسنے نِلیا سے معزرت کی.  نِلیا نے بھی نظر انداز کردیا.  دوبارہ سے نِلیا نے کسی کا ہاتھ اپنی کمر پر محسوس کیا تھا.. وہ پلٹی تو اسنے پھر سوری کردی...  جب تیسری بار ایسا ہوا تو نِلیا جھٹکے سے پلٹی اور اس لڑکے کو زور کا تھپڑ مارا. سب دم سادھے اسے دیکھنے لگے.

"یو loser تمہاری ہمت کیسے ہوئی مجھے ہاتھ لگانے کی... تم مجھے جانتے نہیں ہو... میرے ساتھ کوئی بدتمیزی کرے تو... میں کراٹے چیمپیئن ہوں... سمجھ آئی... اپنی خیریت چاہتے ہو تو نکلو یہاں سے۔"  اور وہ لڑکا دم دبا کے بھاگ گیا... پیسے پورے ہوگئے تھے تھپڑ کھانے کے بعد.

نِلیا نے اپنے پیچھے تالیوں کی آواز سنی... وہ مڑی اور ان سب کو دیکھ کے چونک گئی.

"عنایہ سہی تھی...You are so disgusting nelia."اذان نے افسوس سے نفی میں سر ہلایا.

"اذان میں نے صرف تمہارے لیے کیا..." لیکن... ایک اور تھپڑ... نِلیا کے چہرے ہر... عنایہ کی طرف سے.

"میں نے کہا تھا کہ میں تمہیں ایکسپوز کر کے رہوں گی.. تمہارے لیے عزت کوئی معنی نہیں رکھتی اگر تم نے دوبارہ ہم میں سے کسی کو بھی دوبارہ پریشان کیا... تو دیکھ تو تم چکی ہو کہ ہم کیا کرسکتے ہیں... " اس بار نِلیا تیش میں آکر اپنا ہاتھ عنایہ پر اٹھانے لگی تھی کی اذان نے اسکا ہاتھ پکڑلیا.

"جرأت بھی مت کرنا... اور تمہاری یہ ریکارڈنگ اب پوری یونی دیکھی گی۔" اذان نے غصے میں کہا اور اسکا ہاتھ جھٹکے سے چھوڑ دیا. اسے وہاں چھوڑ کے سب چلے گئے.

"تھینکس عنایہ... لیکن اس سب کی ضرورت نہیں تھی. "

"اذان ہم دوست ہیں نا... تو اتنا تو کر ہی سکتے ہیں دوستوں کیلئے."  اس پر اذان کو آریان کے الفاظ یاد آئے تھے.

(جب عنایہ کو پتا چلے گا تمہاری اصلی شخصیت کا.. تمہارے جھوٹ کا... تمہیں کیا گتا ہے تب بھی وہ تمہیں سپورٹ کرے گی؟)

"میں بہت حیران ہوں عنایہ... یہ تم ہی ہو جو دوسروں کی چھوٹی چھوٹی باتوں سے بھی رو پرتی تھی اور آج اتنی طاقت... ہاں بہن تمہیں تو محبت ہوگئی ہے نا کچھ تو اثر ہوگا نا۔" آئرہ اسے چھیڑ رہی تھی. جس پر عنایہ نے اسے گھورا.

"واٹ؟؟ میں کونسا جھوٹ بول رہی ہوں. تم اس سے محبت کرتی ہو یا پھر تم چاہتی ہو کہ میں اعلان کروں.. اچھا رکو..." عنایہ نے اسکے منہ پر ہاتھ رکھ دیا.  "چپ کر اسٹوپڈ... منہ بند کر ورنہ توڑ دوں گی۔" عنایہ نے سرگوشی کی.

کہہ کر اسنے ہاتھ ہٹا دیا. "تم تو واقعی بہت خطرناک ہوگئی ہو۔" آئرہ نے ڈرتے ہوئے کہا جس پر عنایہ ہنس دی.

¤----------¤------------¤


پیر کا دن آگیا تھا... ویک اینڈ ختم ہوگیا تھا. کوریڈور میں سب یہی بات کر رہے تھے کی اذان معصوم تھا نِلیا نے ہی جھوٹ بولا تھا.  کچھ دن ایسے ہی گزر گئے تھے... ایک دن نائل شیشے کے سامنے کھڑا تیار ہو رہا تھا۔

"وووہ ہ ہ ہوووو... بھائی کہاں کی سواری؟ پلین کیا ہے؟" اذان دروازے کے ساتھ ٹیل لگا کے کھڑا تھا...

"میں نے فیصلہ کرلیا ہے۔"

"کیا؟" اذان نے پوچھا.

"آج میں اپنی فیلنگز کے بارے میں آئرہ کو سب بتادونگا۔"

"رئیلی؟ تم سیریئس ہو؟" اسے یقین نہیں آرہا تھا. نائل نے اثبات میں سر ہلادیا.  "نائل آئی ایم سو ہیپی کہ بلآخر تم نے اپنے بارے میں بھی سوچا۔"  وہ واقعی بہت خوش تھا اپنے بھائی کے لیے.

"Hope she'll accept my proposal... If she does then I'll tell her everything ...From then I wouldn't hide anything from her."

"نائل پوڑیٹیو سوچ رکھو. سب ٹھیک ہوگا. اور زیادہ نروس ہونے کی ضرورت نہیں. (وہ اب اسے چڑا رہا تھا) ایسا نا ہو کہ کچھ کہنے سے پہلے ہی نروس ہونے کی وجہ سے تم بیہوش ہو جاؤ۔"

"بھائیییی" وہ چڑ رہا تھا...
"اوکے اوکے ... اب جاؤ... بیسٹ اوف لک۔" اور نائل وہاں سے چلا
گیا.
.
.
.
.
.
.

دوسری طرف آئرہ بھی تیار ہو رہی تھی... نائل اسے پہلے ہی کال کر کے ملنے کے لیے بتا چکا تھا.

"آئرہ تمہارے پاس میتھ کے 9 چیپٹر کے نوٹس ہیں؟ میرے مل نہیں رہے..." عنایہ اس کے گھر آتی سیدھا اسکے کمرے میں آئی تھی آئرہ کو دیکھ کر وہ چپ ہوگئی.

"ارے واہ یہ سواری تیار ہوکے کہاں جا رہی ہے؟" بس عنایہ کی کمی رہ گئی تھی.

"ساحر سے ملنے۔"

"آہاں ں ں ں ... اتنا تیار ہوکے؟ (اسنے زرا سا آئرہ کا کندھا ہلایا) کیا بات ہے؟"

"مجھے بھی نہیں پتا شاید کوئی ضروری بات کرنی ہے۔" آئرہ کا موڈ بلکل نارمل تھا.

"او ایم جی۔" عنایہ زور سے بولی جس سے آئرہ ڈر کے اچھل پڑی "کیا ہوا؟"

"کہیں ساحر تمہیں پروپوز تو نہیں کرنے والا؟" وہ حیران ہوئی تھی. 

"ایسا ہو سکتا ہے؟" آئرہ عنایہ سے پوچھ رہی تھی.

"امید تو کرسکتے ہیں۔" 

"عنایہ ہ ہ ہ"

"اچھا ریلیکس ہو جاؤ... پوزیٹیو سوچو... سب ٹھیک ہوگا... ایسا نا ہو کہ کچھ سننے سے پہلے ہی نروس ہونے کی وجہ سے تم بیہوش ہو جاؤ۔"
آئرہ نے عنایہ کو گھورا تھا.

"اوکے اوکے فائن... اب جاؤ .. بیسٹ اوف لک۔" عنایہ نے بھی آئرہ کو رخصت کر دیا.
.
.
.
.
.
.

آئرہ ساحر کی بتائی ہوئی جگہ پر پہنچ گئی تھی... وہ جگہ مکمل سجی ہوئی تھی.. جو نہر کنارے ایک لان تھا.  "واؤ!"

"تمہیں اچھا لگا؟" وہ نائل کی آواز پر پلٹی.  "ہاں بہت... کہنا پڑے گا تمہارا ٹیسٹ تو بہت اچھا ہے۔"

"تھینک یو... سو ہیو آ سیٹ۔"  نائل نے اسے آفر کی.
وہ بھی ابھی بیٹھا ہی تھا " میں بہت الجھا ہوا تھا کی پتا نہیں تمہیں پسند آئے گا بھی کہ نہیں۔"

"لیکن یہ بلکل میری چوائس کے مطابق ہے۔"

تب ہی ماحول میں میوزک کے سُر گونجنے لگے تھے.
آئرہ نے آج نائل میں کچھ فرق محسوس کیا تھا...جھجھک.. شرم... اور پتا نہیں کیا... نائل اٹھ کے آئرہ کے پاس آیا اور اس کی طرف اپنا ہاتھ بڑھایا...

"Your highness would you liketo have a dance with this ordinary person..."
لیکن آئرہ نے آبرو اچکاتے اسے دیکھا.

"ایسے تو مت دیکھو... مجھے پتا ہے تمہیں میرے ساتھ ڈانس کرنا اچھا لگتا ہے۔" نائل بھی اپنے نام کا ایک ہی تھا.
اس پر آئرہ ہنس دی... اور اسکا ہاتھ تھام لیا.

ڈانس کے دوران وہ ایسے تھے کہ بس پوری دنیا میں وہی ہیں... اور کوئی بھی نہیں... کوئی پریشانی نہیں... کوئی دکھ نہیں.. بس آئرہ اور نائل جب وہ لوگ جو  ظاہری نا سہی دل سے بھی ایک دوسرے کے لیے ہی ہوتے ہیں انہیں کسی اور کی ضرورت نہیں ہوتی.

"آئرہ مجھے تمہیں کچھ کہنا ہے۔" نائل نے بات کا آغاز کیا... "میں نہیں جانتا کہ تمہارا ردِعمل کیا ہوگا لیکن اب میں سب کہہ دینا چاہتا ہوں۔" آئرہ خاموشی سے اسے سن رہی تھی.
کہ تب ہی نائل کا فون وائبریٹ ہوا... اور کال سنتے  ہی اسے کچھ یاد نا رہا...

" کیا؟ میں آرہا ہوں... بس تھوڑی دیر میں پہنچ رہا ہوں۔"

"کیا ہوا؟" آئرہ نے اسکی اڑی رنگت دیکھ کے پوچھا.

"مجھے ابھی جانا ہے... سوری آئرہ میں بعد میں ملتا ہوں۔" وہ وہاں سے چلا گیا اور وہ اسے پکارتی رہ گئی... لیکن وہ نہیں آیا.

¤---------¤-----------¤


آئرہ گھر واپس آگئی تھی... عنایہ وہیں پر تھی۔

"ارے تم اتنی جلدی آگئی.. کیا کہا ساحر نے؟ کیا اسنے واقعی تمہیں پروپوز کیا؟ کیسے؟ بتاؤ بھی۔"  

"ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔" آئرہ نے اداسی سے کہا۔

"کیوں؟"

"اسے کال آگئی تو وہ چلا گیا۔" آئرہ نے بیڈ پہ لیٹتے ہوئے کہا اور عنایہ کھلے منہ سے اسکا چہرہ دیکھتی رہی. "وہ چلا گیا؟؟ واٹ دی ہیل... وہ ایسے کیسے چلا گیا.؟" اسے یقین نہیں آرہا تھا.

"شاید کچھ ضروری کام تھا... وہ پریشان لگ رہا تھا۔" آئرہ نے سوچتے ہوئے کہا. "پھر تو خیریت ہو۔" عنایہ کا تاثر بھی ڈھیلے پڑے. تب عنایہ کے فون کی گھنٹی بجی.

"زین کالنگ"

"ایک تو مجھے اس زین کی سمجھ نہیں آتی کیوں میری جان نہیں چھوڑتا؟  اب اسے کیا کام ہے۔" وہ سخت چڑی ہوئی تھی. "سن لو ورنہ بار بار کر کے تنگ ہی کرے گا۔"

"ہیلو... تمہارے ساتھ کیا مسئلہ ہے زین... مجھے کال کیوں کر رہے ہو؟ بہت شوق ہے مار کھانے کا؟" فون کان ساتھ لگاتے ہی وہ چیخ پڑی تھی.

"جو میں تمہیں بتاؤں گا اس کے بعد تم میرا شکرادا کروگی۔" وہ پرامید تھا.

"ہا ہا تمہارے خوابوں میں ہی ایسا ہوگا۔"

"سوچ لو.. یہ اذان اور ساحر کے بارے میں ہے۔" ساتھ ہی عنایہ زرا سنجیدہ ہوئی "ان کے بارے میں کیا بات کرنی یے؟ جو بھی کہنا ہے صاف صاف کہو۔"

"جاننا چاہتی ہو تو جو میں ایڈریس بھیج رہا ہوں یہاں پہ آکے مجھ سے ملو..  تمہیں سب پتا چل جائے گا... اور ہاں آئرہ کو بھی ساتھ لے کے آنا۔"
"لیکن سنو..." لیکن آریان نے کال کاٹ دی.

"کیا کہہ رہا تھا؟" آئرہ نے پوچھا.

"کہہ رہا تھا اذان اور ساحر کے بارے میں ضروری بات کرنی یے... اور تم نے بھی میرے ساتھ جانا ہے۔"

"پھر چلتے ہیں.. دیکھتے ہیں اب کون سی نئی سٹوری بنائی ہے اسنے۔"  کہہ کر وہ بیڈ سے اتر گئی.

وہ اس جگہ پر پہنچیں جہاں کوئی بھی نہیں تھا۔ مکمل خاموشی اور سناٹا. تب وہاں آریان آیا. آریان نے انہیں نائل اور اذان کے بارے میں سب بتا دیا تھا۔ لیکن عنایہ اور آئرہ خفگی سے اسے دیکھ رہی تھیں.

"اگر تم دونوں کو میری بات پر یقین نہیں ہے تو خود ہی دیکھ لو۔" اسکی بات پر ناسمجھی سے اسے دیکھتے انہوں نے ایک دوسرے کو دیکھا کہ ساتھ ہی زور دار آواز گونجی تھی بندوق چلنے کی. جس سے وہ خوف زدہ ہوگئی تھیں.

"کیا ہو رہا ہے یہاں؟" عنایہ اور آئرہ وہاں ایک جگہ چھپ گئی تھیں  اور پھر جو انہوں نے دیکھا وہ انہوں نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا.

جن بندوقوں کے چلنے کی آوازیں آرہی تھیں ان میں چلانے والے وہ بھی تھے۔ اذان نائل اور فریال... بغیر کسی خوف ڈر یا شرمندگی کے .

"اذان"

"ساحر"
اس کے علاوہ ان کی زبان پر کوئی بات کوئی لفظ نہیں تھا اور تب ماحول میں خاموشی چھا گئی... بندوقوں کی گونج تھم گئی.

"یہ سب..." آئرہ حیران و پریشان تھی  کہ اسنے اپنی بات بھی مکمل نہیں کی.

"آئرہ ساحر کو فون کرو... اور پوچھو وہ کہاں ہے۔" عنایہ بھی گھبرائی ہوئی تھی.۔آئرہ نے ساحر کو کال کی "ساحر کہاں ہو تم؟ تم اتنی جلدی میں وہاں سے نکلے سب ٹھیک تو ہے نا؟"

"ہاں سب ٹھیک ہے... میرے ایک دوست کا ایکسیڈینٹ ہوگیا تھا ... وہ ابھی ہسپتال میں ہے... اچھا مجھے جانا ہے میں بعد میں بات کرتا ہوں۔"  آئرہ کی کچھ سنے بغیر اسنے کال کاٹ دی.

"اسکے دوست کا ایکسیڈنٹ ہوگیا ہے... اسکے ساتھ ہے وہ۔" آئرہ نے عنایہ کو خبر دی. زمین پر بیٹھی عنایہ نے اپنے آنسو پونچے اور اٹھ کے  ان کی طرف بڑھی.

"عنایہ...عنایہ رکو... عنایہ" آئرہ بھی اسے پکارتی اسکے پیچھے گئی.

تب عنایہ بلکل اذان کے سامنے آکر کھڑی ہوگئی اور اذان سمیت فریال نائل بھی حیران زدہ تاثر سے اسے دیکھ رہے تھے. 

"عنایہ؟ تم یہاں؟" اذان نے بےیقینی سے پوچھا.

لیکن عنایہ نے اذان کو زوردار تھپڑ مارا تھا...
یہ اس قدر اچانک اور حیرت زدہ تھا کہ کسی کو لمحے بھر کیلیے تو کچھ سمجھ بھی نہیں آئی.

"عنایہ!!" نائل نے اسے سختی اسے مخاطب کیا.

"یہ کیا حرکت ہے عنایہ؟" فریال بھی حیران تھی.

تب آئرہ بھی وہاں آگئی.. ایک اور جھٹکا!!

یہاں آکر آئرہ نے اردگرد پڑی لاشوں کو دیکھا...

"یہ ہیں تمہارے دوست جن کو تمہاری ضرورت تھی؟" اسنے افسوس سے طنز کیا تھا.

"آئرہ؟...لیکن تم لوگ یہاں کیسے؟" نائل ابھی بھی صدمے میں تھا انہیں یہاں دیکھ کے.  اب آئرہ نے نائل کو تھپڑ مارا...  اذان جہاں چپ کھڑا تھا... فریال آگے بڑھنے لگی تو اذان نے اشارے سے اسے روک دیا.

"تم دونوں کے ساتھ مسئلہ کیا ہے؟ ایک بار بات تو سن لو۔"  فریال بھڑک گئی تھی.

"کہنا پڑے گا کیا ایکٹنگ کی ہے ساحر رحمان... اوہ سوری سوری... آئی مین نائل علوی" آئرہ تالی بجاتے ہوئے داد دینے کی انداز میں بولی... جس پر وہ تینوں اور حیران ہوچکے تھے.

"واٹ؟؟؟" اذان نے بےیقینی سے پوچھا.

"کیوں کیا ہوا؟ اتنے حیران کیوں ہورہے ہو؟ تم لوگوں کا جھوٹ کبھی تو پکڑا جانا ہی تھا نا اذان علوی۔" اسکے نام پر زور دیتے عنایہ نے بتایا تھا کہ انکا جھوٹ پکڑا گیا تھا.

"تم دونوں ہمیں غلط سمجھ رہی ہو...  یہ سب ایسا نہیں ہے..  آخر ہم کیوں تم لوگوں سے جھوٹ بولیں گے۔" ان کے تھپڑ کے باوجود بھی وہ انہیں منا رہا تھا.

"تمہیں پتا ہے کیا... مجھے شرم آتی ہے کہ میں تم سے محبت کرتی ہوں اذان(اذان نے چونک کے اسے دیکھا) میں نے اپنی دھڑکن اپنا دل کب کا تمہارے نام کر دیا تھا.... لیکن اب!!!... اب میں پچھتا رہی ہوں.. اب میں نے تمہاری اصلیت دیکھی ہے... تم نے جھوٹ بولا ہے۔" اسکے آنسو بہے جارہے تھے.

"عنایہ ایک بار بات تو سن لو۔" اذان نے اپنی بات کہنے کی کوشش کی.

" آج جو بھی ہوا مجھے لگا تھا کی شاید...شاید تم بھی مجھ سے محبت کرتے ہو. لیکن وہ سب نظر کا دھوکا تھا(وہ طنزاً ہنسی) شکریہ مجھے میرا جواب دینے کے لیے... مجھے تم سے نفرت کرنے کی وجہ دینے کے لیے."

"آئرہ" نائل کو اسکی بات سے دکھ ہوا تھا...جو اسکی آواز سے بھی جھلک رہا تھا.

"تم دونوں ایک بار اذان اور نائل کی بات تو سن لو..  کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا" فریال نے بات سنبھالنے کی بہت کوشش کی.

"ہا ہا ہا اب سننے کو رہ کیا گیا ہے؟" عنایہ نے بات ہی ختم کردی تھی.

"اور نہ ہی ہمیں کچھ سننا ہے۔" آئرہ نے فیصلہ سنا دیا.
"تم لوگوں نے ہمیں دھوکا دیا... اب کبھی بھی ہمیں اپنی شکل مت دکھانا... We just hate you"

لیکن وہ دونوں کچھ نہیں بولے... نم آنکھوں سے بس انہیں دیکھتے رہے.

*********

Continue Reading

You'll Also Like

1.5K 100 6
This is a story of a teenage girl. I wrote it specially for the teenage girls and boys . In this story I've discussed very important part of our life...
62.6K 2.2K 12
یہ کہانی ہے ظلم سے لڑتے لوگوں کی۔۔ اپنی عزتیں بجاتی لڑکیوں کی۔۔ ایک ایسی لڑکی کی جس نے عزت کی خاطر اپنا گھر اور اپنی ماں کھو دی۔ ایک ایسے جانباز سپاہ...
5 0 5
یہ کہانی فاطمہ آفندی کی ہے ، جو طوفانوں سے ٹکراتے ہوئے اکیلے ان سب کا سامنا کر ائی، یہ کہانی ایک بری شادی کے بارے میں ! ایک تلخ حقیقت سے جڑی ہے،
443K 4.9K 9
القصه منحرفة جدا وموجود بعض الحزن ومنحرفة لحداللعنه إذا انت/ي مو من محبين الانحراف لاتدخل