دوستی اور محبت | ✔

By easternbirdiee

10.2K 781 335

دوستی اور فرض کے بیچ جدوجہد۔۔۔ ایک ایسا سفر جس کی منزل وہم و گمان میں نہ تھی۔۔۔ ایسا ہمسفر جسکی چاہت نہ تھی۔۔... More

1~Arguements+Cast1
2~Wild Cat
3~Sorry
4~Innocent Gangster
5~Sweet Sorry
7~Someone from past
8~A little avenge
9~Rain Dance
10~When we were happy
11~Our First Mission+Cast2
12~Nagin Dance
13~Someone is back
14~Diary
15~Zah E Naseeb
16~They lost them
17~Secrets of past
18~That two years
19~Not again
20~Let's play with a new start
21~Distraction
22~He is also hurt
23~All about past
24~So called drama
25~We just hate you
26~Happy Birthday Nael
27~It's over
28~Dinner
29~New Entry
30~Dream
31~As you sow so shall you reap
32~He got his punishment
33~Azan has gone
34~Azhar
35~We have got Master Mind
36~ Canada(LAST)
Note

6~Aryan Kapoor

355 33 23
By easternbirdiee


🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

The best and most beautiful things in the world cannot be seen or even touched. They must be felt with the heart

🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

"اسپیشل قسط"

عنایہ اذان آئرہ اور ساحر کیفے میں آج ایک ساتھ بیٹھے تھے. "ساحر تمہارا طریقہ تو بہت مختلف تھا ویسے ماننا پڑے گا۔" عنایہ ہنسی سے بےحال ہو رہی تھی. "تم نے مجھے ڈرا دیا تھا ساحر۔" آئرہ اب بھی اس منظر سے باہر نہیں آئی تھی.

"واقعی؟؟ تم اتنا اٹیٹیوڈ دکھاتی ہو تو میں نے سوچا زرا دیکھیں تو سہی کے وائلڈ کیٹ کتنی مضبوط ہے." ساحر نے شرارتی مسکراہٹ سے کہا .

"ہا ہا ہا ویری فنی... ویسے تم گاتے بہت اچھا ہو." آئرہ نے بلآخر ساحر کی تعریف کردی تھی.

"تمہیں پتا ہے بھائی بھی بہت اچھا گاتے ہیں۔" ساحر نے اذان کے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا. اور اذان جو کے جوس کا گھونٹ بھر رہا تھا یہ سنتے ہی جوس جیسے اسکے گلے میں پھنس گیا تھا. اور اسنے ایک تیز نظر ساحر پر ڈالی تھی.

"واٹ؟؟؟" عنایہ اور آئرہ ایک ساتھ بولی تھیں اور پھر اذان کی طرف دیکھا جو ساحر کو گھور رہا تھا. "ارے ہم دوست ہیں نا تو کبھی کبھی میں اپنے بڑے بھائی کی طرح بھی ٹریٹ کرلیتا ہوں۔" کہہ کے اسنے اذان کو آنکھ ماری تھی.

"اوہ ہمیں لگا تم سنجیدہ ہو۔" آئرہ نے سانس بحال کرتے ہوئے کہا اور تب وہاں فریال آئی تھی.

"ایکسکیوز می!" فریال نے انہیں مخاتب کیا.

اور اسے دیکھتے ساتھ ہی کھڑے ہونے والوں میں سب سے پہلے اذان تھا. " تم یہاں؟" اذان بہت حیران ہوا تھا ساتھ ہی ایک بار پھر ساحر کو گھورا "تم نے بتایا کیوں نہیں؟" اذان نے اس سے پوچھا.

"ارے میں کل ہی آئی ہوں۔" فریال نے جواب دیا. "مجھے وقت نہیں ملا بتانے کا۔" ساحر نے سر کھجانے کے سے انداز میں معصوم سی شکل بنا کے کہا.

فریال نے عنایہ سے اپنا اِنٹرو کروایا ، آئرہ سے تو وہ پہلے بھی مل چکی تھی. اور پھر وہ پانچ آج ایک ساتھ بیٹھے تھے.. کوئی اپنی سناتا کوئی دوسرے کی سنتا...  سلسلہ بڑھنے لگا تھا اور شاید بڑھتا ہی جانا تھا.

¤-----------¤-------------¤

اگلا دن ایک اور نئی کہانی لیکر آیا تھا. آج ایک خاص دن تھا کچھ خاص لوگوں کیلیے.

آج یونی میں سب ایک خاص طرز کے ملبوسات میں ملبوس تھے. کیوں؟ کیونکہ آج انکا یومِ آزادی تھا.

پیرس کے یومِ آزادی کا دن جس کی تیاریاں تو کافی دنوں سے جاری تھیں اور رات کے بارہ بجے اس دن کا باقاعدہ استقبال کیا گیا تھا پورے جوش و خروش اور دلی جزبے کے ساتھ...  گھر، عمارات اور گلیوں کو خوب سجایا گیا تھا. اور ایسی ہی سجاوٹ یونی میں بھی کی گئی تھی. اور تمام اسٹوڈنٹس میں بھرپور جوش و خروش دیکھا جا سکتا تھا.

البتہ آج پورے ملک میں چُھٹی تھی لیکن اس دن کو منانے کیلیے تمام طلبہ آج بھی یونی آئے تھے... اور باہر لوگ اس دن کو ہر طرح سے مناتے تھے جیسے کہ کانسرٹ، پریڈ، آتش بازی ، پکنک وغیرہ.  یونی کے پچھلے کشادہ میدان میں سب جمع تھے اور اپنے جھنڈے سے عقیدت رکھتے ہوئے سب نے آج اسی رنگ کا لباس پہنا تھا. لیکن عنایہ اور آئرہ مکمل سفید لباس میں تھیں ... وہ رہائشی پیرس کی تھیں لیکن وہ آئیں پاکستان سے تھیں اور اپنے ملک سے بھی عقیدت رکھتی تھیں.  سب سے پہلے پرچم کشائی کی تقریب کی گئی جس کے ختم ہوتے ہی طلباء کے جوش و خروش میں اور اظافہ ہوا تھا.

کچھ دیر بعد دیکھا جاسکتا تھا کہ نِلیا کھڑی اپنی دوستوں سے ہمیشہ کی طرح کچھ اوٹ پٹانگ سی باتیں کر رہی تھی.  "آخر کار آج کے دن تو ہمیں یونی میں کھلی چھوٹ ہے ورنہ آگے پیچھے تو انکی پابندیاں ہی ختم نہیں ہوتیں." آئرہ نے یہ سن لیا تھا.. اب اگر آئرہ نے سن لیا تھا تو وہ چُپ تو رہ نہیں سکتی تھی.

"نِلیا تم کیا اس دن کو صرف ایک اینجوئیمنٹ کے طور پر مناتی ہو؟ اس دن کا تمہارے اندر کوئی احساس نہیں ہے. تمہیں لگتا ہے کہ تم آج کے دن ایک نیا برینڈیڈ ڈریس پہنو گی ، سیلفی لیکے اپلوڈ کروگی اور منالیا تمنے یومِ آزادی .. ہیں نا؟" آئرہ اسکے پیچھے سے آکے اسے بولی تھی اور وہ بغیر کسی بات کا آثر لیے اسے بولتے دیکھی جا رہی تھی. لیکن آئرہ کے ساتھ عنایہ بھی چپ رہ لیتی یہ تو ناممکن تھا.

"ہم اس دن کو اس لیے مناتے ہیں تاکہ ہم اپنی نسلوں کو بتا سکیں کہ ہمارے آباؤاجداد نے ہمیں یہ آزادی بھری زندگی دینے کے لیے خود اپنی جانیں تک دے دیں.. یہ ملک ہمارے پاس انکی امانت ہے..ایک ذمہ داری ہے جو ہمیں نبھانی ہے.. لیکن اب ایسا کہاں ہے ..  اس دن کو اب صرف سوشل میڈیا تک محدود کردیا گیا ہے. " آخر کار عنایہ نے بھی اپنا بیان دے دیا.

"اوہ پلیز اپنا لیکچر تم لوگ اپنے تک ہی رکھو میں یہ سب بکواس سننے کے موڈ میں بلکل بھی نہیں ہوں. " یہ کہہ کے وہ اپنی دونوں دوستوں کو لیے وہاں سے چھو منتر ہو گئی. اور پیچھے سے آئرہ طنزاً ہنسی تھی "کیا لڑکی ہے یہ...اس کو دیکھ کے مجھے وہ محاورہ یاد آتا ہے ' بندر کیا جانے ادرک کا سواد' " اور جواباً عنایہ بھی ہنس پڑی "تم اسے جانتی ہو نا.. اسے کچھ بھی سمجھ نہیں آتا.  اب چلو" کہہ کے وہ آئرہ کا بازو تھامے اسے دوسری طرف لے گئی.

دوسری طرف آج پھر وہ تینوں ساتھ کھڑے تھے. اذان ساحر فریال..

"ساحر تمہیں میسج مل گیا ہے نا؟" فریال نے پوچھا۔ وہ تینوں کچھ پریشان لگ رہے تھے.

"ہاں مجھے بھی ملا. تو تیار رہنا پھر." ساحر نے فریال کو جواب دیا.

"میں بھی ساتھ چلوں گا۔" اب کی بار اذان بولا تھا جو کے پہلے خاموشی سے کھڑا تھا اور کہیں دور کھویا ہوا تھا.

"نہیں!!!" ساحر اور فریال ایک ساتھ بولے تھے.

"لیکن کیوں؟" اذان نے سوال کیا.

"پلیز اذان۔ مجھے پتا ہے تمہارا اپنے غصے پر کوئی قابو نہیں ہے. تم پھر سے آپے سے باہر ہوگئے تو... " ساحر نے اسے کہا لیکن اذان نے بیچ میں ہی ٹوک دیا.

"I don't know anything
میں آرہا ہوں ... اور میں تم سے پوچھ نہیں رہا." اذان اب کی بار واقعی غصے میں تھا. اور کوئی رعب بھی تھا جس سے ساحر وہیں چپ ہوگیا.

"اچھا ٹھیک ہے. کرنی تو اپنی ہی ہے ہماری کہاں مانو گے۔" آنکھیں گھماکے کہتے ہوئے اسنے منہ دوسری طرف کرلیا. 

"گڈ!" اور یہ داد دی تھی اذان نے ساحر کو...کیوں؟ ظاہر ہے کیونکہ ساحر نے اپنا منہ بند کرلیا تھا داد تو اسنے دینی تھی.  اور تب عنایہ اور آئرہ گھومتی گھماتی وہاں آ پہنچیں.

"تم سب یہاں اکیلے کھڑے کیا کر رہے ہو؟ اور پریشاں کیوں ہو؟" عنایہ نے مسکراتی ہوئی آئی تھی انکو پریشان دیکھ کے پریشانی سے پوچھا.

"ارے نہیں نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔" فریال نے پریشانی کو چہرے سے ہٹاتے ہوئے کہا. "چلو اچھی بات ہے تو پھر سنلو کہ آج میرے فارم ہاؤس پر گیدرنگ ہے اور تم تینوں نے بھی آنا ہے. "عنایہ نے انکو خبر دی .

"نہیں دراصل ہمارا ایک دوست ہوسپٹل میں ہے اور آج ہم نے اسے دیکھنے جانا ہے اسکی کنڈیشن اچھی نہیں ہے. " ساحر نے اپنی مجبوری بتائی.

"اوہ! اِٹس اوکے۔" عنایہ اداس ہو گئی تھی.

"وہ فریال تم نے مجھے نوٹس دینے تھے وہ لائی ہو؟" ساحر نے اچانک سے بات بدل دی. "ہاں وہ میرے locker میں ہیں. میں دیتی ہوں. "

پھر دونوں وہاں  سے چلے گئے. لیکن آئرہ نے مشکوک نظروں سے انہیں جاتے دیکھا تھا. (نوٹس؟ آج اسے کونسے نوٹس یاد آگئے) آئرہ نے سوچا تھا.

"چلیں عنایہ؟"
"ہاں تم چلو میں آتی ہوں۔"
مزید کچھ پوچھنے کی بجائے آئرہ سوچتی ہوئی وہاں سے چلی گئی.

"اذان تم واقعی بہت پریشان لگ رہے ہو." اذان بھی جانے ہی لگا تھا جب عنایہ نے اسے پکارا تو وہ رک گیا. "نہیں بس دوست کیلیے پریشان ہوں۔"
" پریشان مت ہو .. ہی وِل بی فائن۔" عنایہ نے اسکے اداس چہرے کو دیکھتے ہوئے کہا.

"Hope so."
اذان تو پتا نہیں کس صدمے میں ڈوبا ہوا تھا. "تو تم آ رہے ہونا شام کو؟" عنایہ پتا نہیں کیا سننا چاہ رہی تھی.

"وعدہ نہیں کرسکتا کوشش کروں گا۔"
"Okey see you later."

عنایہ کہہ کے مڑ گئی لیکن اسکے قدم وہیں رک گئے تھے. جیسے اسے کسی زنجیر سے باندھا گیا ہو. لیکن جس کے ساتھ اسکی زنجیر بندھی ہوئی تھی وہ تو جاچکا تھا. تو وہ کیوں وہاں سے ہل نہیں پا رہی تھی. اسنے مڑ کے پیچھے دیکھا لیکن وہ وہاں پہ نہیں تھا. تو وہ وہاں کیوں کھڑی رہے.

"اوہ خدا عنایہ کیا سوچ رہی ہو.. بریک لگاؤ اپنی سوچ پر۔ بس!!" اپنے آپکو ڈانٹتے ہوئے بلآخر وہ چلی گئی اور آئرہ کے پاس آگئی.

"عنایہ پتا نہیں آج زین کیوں نہیں آیا." آئرہ نے چلتے ہوئے اسے کہا.
"تم تو ایسے کہہ رہی ہو جیسے میں جانتی ہوں وہ کہاں ہے."عنایہ نے منہ بسورتے ہوئے کہا.

"کہیں کوئی غیر قانونی کام تو نہیں کر رہا... آذادی کے دن ملک کی بربادی۔" آئرہ نے نہایت ڈرامائی انداز میں کہا تھا اور عنایہ نے اسکے بازو پر زور دار تھپڑ رسید کیا تھا.

"کیا ہے!" آئرہ بازو ملتے ہوئے چڑ کے بولی تھی.
"اب وہ ایسا بھی نہیں ہو سکتا.. پھر بھی جو مرضی کرے مجھے پرواہ نہیں اور اچھا ہی ہے کے وہ نہیں آیا۔ کم سے کم شکل تو نہیں دیکھنی پڑی."

زین کا نا آنا بھی کچھ کم نہیں تھا. وہ آ جاتا تو شاید اچھا ہوتا.. آگے آگے دیکھیئے ہوتا ہے کیا۔

¤---------¤------------¤

رات کی اندھیری چھا چکی تھی. آسمان آتش بازیوں سے جگمگا رہا تھا.. ہر طرف شور و غل مچا ہوا تھا... ایسے میں ایک شخص کسی  پولیس آفسر سے بات کر رہا تھا. اور کچھ لوگ  دریا کنارے کھڑے کچھ ڈبے اٹھا اٹھا کر ایک کنٹینر میں لوڈ کر رہے تھے.

" اب یہ تمہاری ذمہ داری ہے.. کوئی چیک نہ کر پائے کے ان ڈبوں میں کیا ہے." اسنے پولیس والے سے کہا.

"آپ فکر مت کریں سر.. انہیں کوئی چیک نہیں کرے گا۔" پولیس والے نے اپنی وفاداری کی یقین دہانی کرائی. اس شخص کا چہرہ اندھیرے میں کھڑے ہونے کے بائث دیکھا نہیں جا رہا تھا۔لیکن پتا نہیں کیوں اس کی آواز جانی پہچانی سی تھی۔ اسنے آفسر کو ایک بریف کیس تھمایا.

"یہ رہے تمہارے پیسے جس کا میں نے وعدہ کیا تھا. " آفسر نے فوراً سے پکڑتے ہی اسے کھولا اور اپنی مطلوبہ رقم سے زائد رقم اس میں موجود پاکر اسکی تو خوشی کی انتہا نہیں تھی. "یقین کریں مجھ پر میں آپکو مایوس نہیں کروں گا." اب تو وہ اس شخص کو مکھن لگا رہا تھا۔

"یہی اچھا ہے تمہارے لیے. جلدی لوڈ کرو انہیں میرے پاس فضول وقت نہیں ہے." (اب وہ چلا کے بولا تھا)

(بہت امیدیں ہیں نا تم لوگوں کو اپنے نوجوانوں سے. اب میں دیکھتا ہوں جب نوجوانوں کو ڈرگز کی لت لگتی ہے تو وہ کیسے اپنا اور دوسروں کا مستقبل سنوارتے ہیں. ) وہ شخص سوچ رہا تھا اور مسکرا بھی رہا تھا. وہ اپنی سوچوں میں اس قدر گم تھا کے وہ تب چونکا جب زمین ایک دم سے تھڑتھڑائی تھی اور سامان لوڈ کرنے والے یہاں وہاں بھاگنے لگے تھے... اور ہوا گولیوں کی آوازوں سے گونجنے لگی تھی.

"کیا ہو رہا ہے؟" وہ شخص غصے میں چلایا تھا. "سر لگتا ہے ہم پکڑے گئے ہیں۔" ایک لڑکا آکے خوف کے ساتھ بولا تھا.

"کیا؟ (وہ جو سن کے لمحہ بھر کیلیئے تو چونکا تھا پھر حواسوں پر قابو پاتے ہوئے بولا) سنو ان سب کو جلدی لوڈ کرو اگر کوئی بھی گڑبڑ ہوئی تو میں تم میں سے کسی کو نہیں چھوڑوں گا. ناؤ ہری اپ گو گو گو..." یہ کہتے ہوئے اسنے اپنی گن لوڈ کرلی تھی.

ہر طرف سے وہاں پہ موجود لوگوں پر حملے ہورہے تھے. گولیاں ہر طرف سے دونوں گروپوں کی طرف سے چل رہی تھیں. اس دوران جو لوگ منظر پہ نمایاں ہوئے تھے وہ تھے اذان ساحر اور فریال.



انہوں نے اپنے مقابل گروپ کے بہت سے لوگوں کو اب تک شوٹ کرچکے تھے.

"فریال ان سب بوکسز کو ڈسپوز اوف کردو ہم زرا اسے دیکھتے ہیں." ساحر نے فریال کو تاکید کی. اور وہ اپنے راستے اور اذان ساحر اپنے راستے چل دیے. وہ شخص وہاں سے بھاگنے کی کوشش میں تھا جبکہ اپنی وفاداری ثابت کرنے والا آفسر تو کب کا غائب ہو چکا تھا. وہ لمحے بھر میں وہاں سے بھاگ بھی جاتا اگر اذان اور ساحر اسکے سامنے نہ آجاتے . وہ دونوں اس کی طرف گن تانے کھڑے تھے. لیکن وہ بغیر کسی بھی خوف کے کھڑا تھا.

"ہیلو مِسٹر آریان کپور یا پھر میں کہوں زین خان۔" ساحر نے تنظیہ مسکراہٹ سے کہا لیکن زین نے انہیں چونک کے دیکھا تھا.

"اذان ساحر تم لوگ یہاں۔" وہ عام حالات میں نا بھی چونکتا لیکن وہ جس وقت یہاں پر آئے وہ بھی ہاتھوں میں بندوق تھامے تو اسکا چونکنا بنتا بھی تھا.

"تمہیں کیا لگا صرف تم ہی اپنی پہچان چھپا سکتے ہو۔" اب بھی ساحر یہ بولا تھا اذان تو آریان کو دیکھتے ہی پتا نہیں کس سوچ میں تھا جو اپنے غصے کے پھٹ پڑنے کی وجہ سے چپ تھا. لیکن آریان اب بھی حیرانی کے عالم میں انہیں دیکھ رہا تھا.

"اذان علوی اور نائل علوی کو بھول گئے کیا." اب پہلی بار اذان بولا تھا... اور اس کے لہجے میں درد ، غصہ ، انتقام کی جلن اور کیا تھا جو نہیں تھا. اور آریان کو لمحہ لگا تھا انہیں یاد کرنے میں. وہ شدید حیران ہوچکا تھا۔

" My My...Two Alvis...The famous agents
اوہو کیسے بھول سکتا ہوں (اب تو آریان نے بھی ان پر بندوق تان لی تھی) گڈ جاب بائی دا وے... میں نے تم لوگوں کو پہچانا کیوں نہیں؟ اتنے دنوں سے تم لوگ میرے سامنے تھے... پچھلے حادثے کے بعد مجھے تو لگا تھا تم لوگ ٹوٹ کے بکھر چکے ہوگے.. لیکن تم دونوں تو بہت بہادر نکلے اب بھی میرے سامنے کھڑے ہو۔" اذان کو اسکی اِن باتوں سے مزید غصہ آرہا تھا۔اسکا دل کر رہا تھا یہیں کھڑے کھڑے ساری گولیاں اسکے سینے میں اتاردے اور اس قصے کو یہیں ختم کردے. لیکن اس بار بھی نائل نے اسے روک دیا تھا.

"نہیں!!  ابھی نہیں." نائل نے اسے کہا تو ایک نظر اسے دیکھتے وہ آریان سے مخاطب ہوا.

" تمہاری ڈیل فلوپ ہو گئی لیکن اب بھی تمہارے چہرے پر مسکراہٹ ہے؟.. تم نوجوانوں کو اندر سے ختم کرنا چاہتے ہو؟ لیکن ایک بات یاد رکھنا کے تم اس جزبے کو کبھی ختم نہیں کرسکتے جو نوجوان رکھتے ہیں... اس زمین کے سپاہی ہمیشہ اس کی حفاظت کیلیئے  کھڑے رہیں گے تم جیسے دشمنوں کو ختم کرنے کیلیئے."

"Oh please stop your nonsense
... یہ ڈیل نہیں ہوئی تو کیا ہوا تم میری سب سے بڑی ڈیل نہیں روک سکتے.... اور بائی دا وے کس کس کو بچاؤ گے اور کب تک؟...اس دن تم نے عنایہ کو بچایا تھا تو اسکا یہ مطلب نہیں کے ہر ایک کو مجھ سے بچا سکتے ہو."

اور یہ سنتے ہی اذان کی گرفت بندوق پر اور مظبوط ہوگئی تھی اور دانت چباکے  بولا تھا " آئی نیو اِٹ کے تم نے ہی اسے اغوا کیا ہے." 

"ویسے ماننا پڑے گا جیسے تم نے اسے بچایا مجھے تو لگا تم اتفاقاً پہنچے تھے وہاں." آریان داد دینے کے انداز میں بولا تھا. "جو کرنا ہے کرلو ... آخرکار ہم تمہیں پکڑ ہی لیں گے۔" نائل اسے یہیں گولیوں سے چھلنی کردینا چاہتا تھا.  لیکن اچانک!!!!!!

ہوا میں دھواں  سا پھیل گیا جس سے نائل اور اذان کھانسنے لگے تھے... اس دھوئیں میں سے ایک آواز آئی تھی. "سوری دوستوں میں تم لوگوں کو ایسے چھوڑ کے جا رہا ہوں۔ لیکن مجھے ابھی جانا ہے اور اپنے آپکو پکڑوانے کے موڈ میں ابھی نہیں ہوں میں... تو پھر ملیں گیں. " کہہ کے وہ اس دھوئیں میں سے غائب ہو گیا. اب نائل اور اذان کا دم گھٹ رہا تھا جس کی وجہ سے وہ اٹھ نہیں پارہے تھے کہ یہاں سے نکل سکتے.

¤----------¤-----------¤

تمام دوست عنایہ کے فارم ہاؤس پر پہنچ چکے تھے ... اور وہاں کا ڈریس تھیم وائٹ اور ریڈ تھا.  آتش بازی ہنوز آسمان پر جاری تھی جوکہ رات کے سماں کو ایک خوبصورتی بخش رہی تھی. لیکن ابھی بھی کچھ کمی تھی... لیکن کیا؟ آئیے دیکھتے ہیں...

عنایہ مسلسل یہاں سے وہاں ... وہاں سے یہاں ٹہل رہی تھی...
"عنایہ باقی سب وہاں ہیں تم یہاں کونے میں اکیلے کیوں ٹہل رہی ہو؟" آئرہ نے اسکے پاس آتے پوچھا تھا. "نہیں تو ایسے ہی۔" کیا جواب دیا تھا عنایہ نے ابھی اسے پتا لگنا تھا.. 

"اذان تم آگئے۔ "دروازے کی طرف دیکھتے ہی آئرہ نے زور سے پکارا تھا. عنایہ نے جھٹ سے اس طرف دیکھا لیکن وہاں کوئی نہیں تھا واپس آئرہ کو دیکھا تو وہ کھڑی مسکرا رہی تھی.

"اوہ تو اذان کا انتظار ہو رہا ہے۔" آئرہ اب اسے چھیڑنے لگی تھی. لیکن عنایہ نے اسے گھورا تھا. پھر وہ اسکے پیچھے بھاگی تھی تو ظاہر ہے اپنے آپکو بچانے کیلئیے آئرہ آگے آگے اور عنایہ پیچھے پیچھے.

لیکن!!!

بھاگتے ہوئے ایک دم سے گھاس پر بچھے کارپٹ میں عنایہ کا  پاؤں اٹکا اور وہ.... وہ تو گئی.... !!!!

**************

Hey peepsss... How are you? Hope so you all are doing well.
You are liking it or not?

Tell honestly...
If yes, why?
If no, why?
😊

Continue Reading

You'll Also Like

29.3K 1.1K 21
Ranked1#in halal Ranked 1# in urdu اب اصل اردو میں بھی Kisi larki ki zindagi main sub se ahem din konsa hota hai..? Jub uska nikaah hota hai , jub wo...
99.3K 18.8K 76
سیدنی براون دەبێتە 18 ساڵ لەچەند ڕۆژێکی تر دا، بەڵام ئەو ڕۆژە وەک کابوسێکە بۆی،چونکە دەبێ هاوسەرگیری لەگەڵ پیاوێکی 49 ساڵەدا بکات. ژیانی ئەو شاراوە ن...
207K 8.1K 9
A simple short story filled with love 💕 #2 in lovestories 30/12/19
كَـذبه. By Rona𓆙.

Mystery / Thriller

13 1 1
لَو أننِي اعلمُ كلَ شيءٍ لمَ وقِد بَدأت حكَايتنا . - ‏كل هذا الثبات، خلفه براكينٌ ثائرة .