دوستی اور محبت | ✔

By easternbirdiee

10.3K 781 335

دوستی اور فرض کے بیچ جدوجہد۔۔۔ ایک ایسا سفر جس کی منزل وہم و گمان میں نہ تھی۔۔۔ ایسا ہمسفر جسکی چاہت نہ تھی۔۔... More

1~Arguements+Cast1
2~Wild Cat
4~Innocent Gangster
5~Sweet Sorry
6~Aryan Kapoor
7~Someone from past
8~A little avenge
9~Rain Dance
10~When we were happy
11~Our First Mission+Cast2
12~Nagin Dance
13~Someone is back
14~Diary
15~Zah E Naseeb
16~They lost them
17~Secrets of past
18~That two years
19~Not again
20~Let's play with a new start
21~Distraction
22~He is also hurt
23~All about past
24~So called drama
25~We just hate you
26~Happy Birthday Nael
27~It's over
28~Dinner
29~New Entry
30~Dream
31~As you sow so shall you reap
32~He got his punishment
33~Azan has gone
34~Azhar
35~We have got Master Mind
36~ Canada(LAST)
Note

3~Sorry

509 37 31
By easternbirdiee

🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

An apology is a lovely perfume.
It can transform the clumsiest moment into a gracious moment.

🥀🥀🥀🥀🥀🥀

پیرس پہ ایک اور صبح چھا گئی تھی اور موسم دھند کی نظر تھا. شدید سردی کے عالم میں بھی زندگی اپنے راستے پہ رواں دواں تھی... پینتھیون سوربون یونیورسٹی بھی ہمیشہ کی طرح اپنے ماحول میں مگن تھی. اور آج کچھ نئے لوگوں کا اضافہ ہونے والا تھا. آج یہاں پر ایک ساتھ دو لیمبورگھنی نے آکے بریک لگائی تھی... اور اس گاڑی سے نکلنے والے دو لوگ سب کی نظروں کا مرکز تھے.

اذان اور ساحر... کل تک تو اذان اسے نظر انداز کر رہا تھا... تو ایک دم سے کیا ہو گیا تھا... وللہ!! وہ تو اب یہ دونوں ہی بتا سکتے تھے. اذان اور ساحر اپنے اردگرد کے لوگوں سے بے خبر  اور بے نیاز اپنے اٹیٹیوڈ میں چل رہے تھے. اور اردگرد موجود لوگوں کی سرگوشیوں سے ان کے چہرے پہ طنزیہ مسکراہٹ بِکھر رہی تھی. لمبا قد، موسم کی مناسبت سے ڈیسنٹ ڈریسنگ ، اور ایک کشش تھی ان میں جو لوگوں کو اپنی طرف کھینچتی تھی اور لوگ کھِچے چلے جاتے تھے.

لیکن وہ دونوں لوگوں کی باتوں پہ دھیان دیے بغیر وہاں سے چل دیے. اوڈیٹوریم سے گزرتے ہوئے اسے آئرہ نے دیکھا تھا. اور ساتھ ہی اسے کل والا واقعہ یاد آگیا... جب اسنے ساحر کو تھپڑ مارا تھا.
"مجھے اس سے معافی مانگنی چاہیے. آخر غلطی بھی تو میری تھی." آئرہ نے دل میں سوچا تھا.

" ہے سنو!!" آئرہ نے  اسے زور سے پکارا تھا...  وہ رکا اور پلٹا اور ساتھ میں اذان بھی کے کیا واقعی اسے پکارا گیا تھا. آئرہ اس کے پاس آرہی تھی اور اس کے پہنچنے تک اذان ساحر کو کچھ کہہ کے وہاں سے چلا گیا تھا...

"وہ مجھے تمہیں سوری کہنا تھا کل جو بھی ہوا... میں بہت غصے میں تھی کے مجھے احساس نہیں ہوا. "
آئرہ نے اسکے پاس پہنچ کے شرمندگی سے کہا.

"یو شُڈ بِی!" ساحر نے نخرے سے کہا اور جانے کے لیے مڑنے ہی لگا تھا کہ...

"ایکسکیوز می؟" ساحر کے جواب پہ آئرہ کا دماغ گھوم گیا تھا. کیونکہ اسے ساحر سے اس رویے کی توقع نہیں تھی... ایک تو وہ معافی مانگ رہی تھی اوپر سے وہ نخرے دِکھا رہا تھا.

"ایکسکیوزڈ۔" کہہ کے ساحر دوبارہ پلٹا لیکن آئرہ اسکے سامنے آکے کھڑی ہوگئی. "ایک منٹ مسٹر اٹیٹیوڈ ایک تو میں تمہیں سوری بول رہی ہوں اوپر سے تم مجھے ہی اٹیٹیوڈ دِکھا رہے ہو؟" آئرہ کی ساری شرمندگی ہوا چھو ہو گئی تھی.

"اٹیٹیوڈ دِکھانے کے لیے ہی ہوتا ہے.. اب ہے تو دِکھاؤں گا ہی نا. اچار تو نہیں ڈالوں گا نا. " ساحر کا رویہ کسی صورت بدلنے میں نہیں آرہا تھا. "دیکھو تم..." آئرہ نے ساحر کی طرف انگلی اٹھاتے ہوئے کہا ... اتنی بے عزتی ؟ اب تو برداشت سے باہر ہو رہا تھا. لیکن آئرہ کی بات مکمل ہونے سے پہلے....

عنایہ بھاگتی ہوئی اسکے پاس آئی تھی وہ ہانپ رہی تھی. اور دونوں اس کی طرف متوجہ ہو گئے..

"عنایہ! کیا ہوا؟"  عنایہ اپنا سانس بحال کرنے کی کوشش کر رہی تھی. "وہ.. وہ کل تم نے جن کی پٹائی کی تھی انہوں نے یونی اتھورٹی کو تمہاری شکایت لگا دی ہے... کسی نے اس واقعے کی وڈیو بھی انہیں میل کردی ہے... اور وہ تمہیں بلا رہے ہیں..."  تب ہی یونی میں آئرہ کے نام سے اناؤنسمنٹ ہوئی کے وہ ابھی کے ابھی پرنسپل آفس میں پہنچے... اور اب آئرہ کا سانس رکنے لگا تھا...  وہ دونوں وہاں سے ایسے بھاگیں جیسے پیچھے کوئی ڈوگی پڑ گیا ہو. اور پیچھے کھڑا ساحر کندھے اچکاتے وہاں سے چلا گیا.

¤---------¤-----------¤

آفس کے باہر اسٹوڈنٹس کا ہجوم تھا.  آئرہ کے وہاں پہنچتے ہی سب اسے دیکھنے لگے تھے.  اور جیسے ہی آئرہ دروازہ کھولنے لگی... "چچ چچ چچ... بہت ہی بُرا ہوا.. بیچاری آئرہ. اسی لیے کہتے ہیں غصہ نہیں کرنا چاہیے صحت کیلیے بُرا ہوتا ہے. اب تو وہ تمہیں سسپنڈ کردیں گے... " نِلیا تو بہت خوش تھی. اور آئرہ تو اور غصے میں آرہی تھی اب. " یہ سب تم نے کیا ہے نہ؟ چھوڑوں گی نہیں میں تمہیں نِلیا." 

"ہووو میں تو ڈر گئی(اب وہ ایکٹنگ کر رہی تھی) ہاہاہا اس کیلیے تو تمہیں یہاں رہنا پڑے گا نا. لیکن تم تو جا رہی ہو..."

آئرہ مزید ابھی کچھ کہنے ہی لگی تھی کہ عنایہ نے اسے روک دیا. " چھوڑو آئرہ فضول لوگوں کے منہ لگنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے .. چلو تم." عنایہ نے آئرہ کو اردو میں کہا اور نِلیا کو سمجھ نہیں آئی تھی لیکن اسے اتنا تو پتا چل گیا تھا کے عنایہ نے کوئی ایسی بات ہی کہی ہے کے جس پر اگر نِلیا کو سمجھ آجاتی تو وہ اسکا منہ توڑ دیتی... لیکن مسئلہ تو یہی تھا کہ اسے سمجھ نہیں آئی تھی اور آئرہ جب آفس میں داخل ہوئی تو......

جن تین لڑکوں کو اسنے پیٹا تھا وہ ایسی زخمی حالت میں کھڑے تھے کہ انہیں کسی لڑکی نے نہیں کسی پروفیشنل نے مارا ہو... کسی پروفیشنل نے مارا ہوتا تو ہسپتال میں ہوتے نا... یہاں کیا کر رہے ہیں...  خیر جو بھی ہے آئرہ کا دماغ اب تو پھٹنے کو آیا تھا.
"آئرہ منور کم اِن"

جب آئرہ انکے سامنے آئی انہوں نے لیپ ٹوپ پر وہ وڈیو چلاکے اسکی اسکرین آئرہ کی طرف کردی. آئرہ بس اسے دیکھتی رہی. آج اسے ہر ایک پہ انتہائی غصہ آرہا تھا.

"سو مِس یو وانٹ ٹو سے سمتھینگ؟" وائس پرنسی نے پوچھا. "سر آئی ڈِڈ دِس فور مائی سیلف ڈیفنس . دے ور مِس بِھیونگ وِد می. " آئرہ نے اپنی صفائی پیش کی.

"نو سر وی ڈِڈنٹ ڈو اینیتھینگ.. شی بیٹ اس وِدآؤٹ اینی ریزن." ان لڑکوں میں سے ایک بولا. آب کے آئرہ انہیں گھور رہی تھی.

"ڈو یو ہیو اینی پروف؟" پرنسپل نے آئرہ سے پوچھا. "نو سر" آئرہ نے افسردگی سے جواب دیا.. یہ لڑکے تو بعد میں پہلے اسکا دل نِلیا کی پِٹائی کا چاہا تھا.

"سو وی ہیو اونلی ون اوپشن. وی کانٹ ٹولیریٹ دِس کائنڈ اوف بِہیویئر... سو وی ہیو ڈیسائیٹڈ دیٹ..." پرنسپل ابھی بول ہی رہے تھے جب کسی نے دروازہ کھٹکھٹا کے اسے کھولا.

"مے آئی کم اِن سر؟" ساحر نے پوچھا ... "یس" آئرہ اسے یہاں دیکھ کے حیران ہوئی تھی.

"سر مجھے آپکو کچھ دکھانا ہے. " ساحر نے کہہ کے اپنے فون پہ کچھ ٹائپ کیا اور پھر فون پرنسپل کو دے دیا... پرنسپل جیسے جیسے اسکرین کو دیکھ رہے تھے ویسے ہی نظر اٹھا کے کبھے آئرہ کو دیکھتے اور کبھی اُن لڑکوں کو...اور جب اس میں سے آواز گونج کے باہر آئی تو سب کے چہرے کے رنگ بدلے... یہ وڈیو آئرہ کا پروف تھا... اسکے مارنے سے پہلی کی گفتگو جو ان میں ہوئی تھی. اور آئرہ ساحر کو دیکھتی رہ گئی. اسنے یہ کب بنائی؟ تو وہ کیا اس وقت وہاں موجود تھا؟ اسنے ساری باتیں سنی تھیں؟ جہاں آئرہ حیرت میں کھڑی تھی وہاں ان لڑکوں کی جان عزاب کو آگئی تھی.

وڈیو ختم ہو چکی تھی. "مس آئرہ ہم بہت معزرت خواں ہیں. کسی نے ہمیں مِس گائیڈ کیا تھا. اس کے لیے ہم معافی چاہتے ہیں. اینڈ یو ٹرائیو یو اول آر سسپنڈ فور ٹو ویکس." یہ آخری الفاظ ان تین لڑکوں کو کہے گئے تھے.

"لیکن سر..." اس سے پہلے وہ کچھ کہتے وائس پرنسی نے انہیں چلے جانے کو کہہ دیا.
اور باہر آتے ہی آئرہ نے عنایہ کو اندر ہوا پورا واقعہ سنایا وہ بھی نِلیا کو دیکھتے ہوئے... اور پھر وہ غصے میں پیر پٹختے ہوئی وہاں سے چلی گئی. باقی سب بھی کیوں کہ تماشا ختم ہو چکا تھا.
اور تب آئرہ کی نظر جاتے ہوئے ساحر پر پڑی.

"ہے! تم نے میری مدد کیوں کی؟ اور وہ وڈیو؟" الجھن میں مبتلا اسنے اردو میں ہی سوال کرلیا تھا. اور ساحر نے بھی اسی انداز میں جواب دیا تھا. " پہلے تو یہ کہ میں نے تمہاری نہیں اپنی مدد کی ہے. میں نے سنا ہے کے تم co-curricular activities کی چیمپئین ہو. اگر تم چلی جاتیں تو مجھے compete   کون کرتا. اور دوسرا یہ کے وہ وڈیو... تو مِس کہ ایسی   لڑائی روز روز کہاں دیکھنے کو ملتی ہے.. اِن فیکٹ میں تو سوچ رہا تھا کے اسے اپلوڈ کردوں. بہت وائرل ہو گی.. سیریئسلی!"

ساحر نے اسی اٹیٹیوڈ میں جواب دیا تھا. "واٹ؟؟" جہاں آئرہ اسکے جواب سے لاجواب ہوگئی تھی وہیں عنایہ بھی ہکابکا ساحر کو دیکھ رہی تھی... اتنا سب ہو گیا اور یہ آدمی سب کچھ فن کے طور پر انجوئے کر رہا تھا؟

"ہاں تو تم کیا سمجھیں کے میں نے یہ سب کیوں کیا؟(اسکے چہرے کے تاثر دیکھ کے وہ بولا) ایک منٹ! کہیں تمہیں یہ تو نہیں لگا کے میں نے یہ سب اس لیے کیا کیوں کہ میں  تم میں انٹرسٹڈ ہوں؟ huh!...   تمنے یہ سب سوچ بھی کیسے لیا؟ اور میرے پاس ایسے فضول کاموں کیلیے بلکل بھی وقت نہیں ہے. تو سوچنا بھی مت" یہ کہہ کے وہ ایسے غائب ہوا جیسے وہاں تھا ہی نہیں.

"وہ ہ ہ ہ  ... کیا اٹیٹیوڈ تھا. یہ وہی تھا نا جس کے بارے میں تم نے کل بتایا تھا؟" عنایہ اس سے بہت ایمپریس ہوئی تھی.

"ہاں وہی ہے" آئرہ نے اس راہ کو دیکھتے ہوئے غصے میں کہا جس طرف وہ گیا تھا. "ہم م م. ہے تو ہینڈسم ویسے" عنایہ تعریف کیے بغیر رہ نہیں پائی تھی. اور اس پہ آئرہ نے اسے گھورا تھا. اول تو آئرہ غصہ نہیں ہوتی تھی لیکن جب ہوتی تھی تب عنایہ کو بھی اس سے ڈر لگتا تھا.

" ارے میرا مطلب تھا کے چھوڑو اسے... کیوں سر پہ سوار کر رہی ہو." آئرہ نے کہا تو کچھ نہیں لیکن چہرے سے لگتا تھا... آج کا تو دن ہی بُرا ہے... ایک نِلیا اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتی اور یہ آدمی اپنے نخرے دِکھانے سے باز نہیں آتا... سمجھا کیا ہوا ہے سب نے... جس کا جو دل کرتا آتا ہے اور بول کے چلتا بنتا ہے.... اااوووففففف!!!!!

‌‌‌ ¤--------¤---------¤

عنایہ اور آئرہ لیکچر کیلیے کلاس میں موجود تھیں لیکن پروفیسر کا دور دور تک کوئی اتا پتا نہیں تھا. دونوں اپنی باتوں میں مگن ہوئی ہوئی تھیں جب  ان کے پاس کوئی آیا تھا.

"ایکسکیوزمی!"

عنایہ اور آئرہ نے پلٹ کے دیکھا تو ان کی نظروں کے تعاقب میں اذان تھا... عنایہ اپنی سیٹ سے کھڑی ہو گئی.

"تم؟" کل کے واقعے کے بعد اسکا یہاں موجود ہونا عنایہ کے لیے حیرت کا بائث تھا. 

"ایکچولی آئی وانٹ ٹو سے سوری فار واٹ آئی ڈِڈ یسٹرڈے. آئی واز سو اینگری ڈیٹ ٹائم... اینڈ آئی پورڈ آؤٹ مائی آول اینگر اون یو." کل تک عنایہ جو کہ اذان کے حوالے سے بہت بُرا ایمپریشن رکھتی تھی... اس ایک بات کے بعد بلکل بھی ویسا نہیں رہا تھا.  کیونکہ وہ متاثر ہو چکی تھی. اور اب کی بار اسنے مسکرا کے جواب دیا تھا. "اِٹس اوکے۔"

وہ پلٹ کے جانے ہی لگا تھا جب ایک دم سے رُکا اور مسکراتے ہوئے پلٹا. "بائے دی وے آئی ڈیڈنٹ نو ڈیٹ مائے ورڈز وُڈ ایفیکٹ یو ڈیٹ مچ ڈیٹ یو وڈ کرائے" اس نے تو جو بات مسکراتے ہوئے کی تھی... اسنے عنایہ اور آئرہ دونوں کو چونکا دیا تھا. " ہاؤ ڈِڈ یو..." اسنے جیسے صدمے میں پوچھا تھا.

" ایکچولی ...." عنایہ کو سمجھ نہیں آرہی تھی کے وہ کیا بولے اب.

اسنے کچھ نہیں کیا؟ واقعی؟ ورنہ لڑکے تو روتی لڑکیوں کا بہت مزاق بناتے ہیں. اب کی بار مسکرا کے اسنے اپنا ہاتھ بڑھایا تھا.
"ہائے آئی ایم عنایہ رضوان۔"

"اذان علوی۔"

"تم پاکستان سے ہو؟" عنایہ نے اب ڈائیرکٹ اردو میں پوچھا تھا. اس یک دم تبدیلی سے اذان ہنس دیا تھا. " میری فیملی پاکستان سے ہے.. میں کبھی نہیں گیا وہاں. " اتنی لمبی گفتگو کے بعد اب اذان نے بھی اردو میں ہی جواب دیا تھا.

"اوکے۔" اور ساتھ ہی بغیر وقت ضائع کیے عنایہ کی طرف سے سوال آیاتھا.

"کیا ہم دوست بن سکتے ہیں؟"

جہاں اپنی سیٹ پہ بیٹھی آئرہ یہ سن کے ایسے کھانسی تھی جیسے اسکے حلق میں کچھ پھنس گیا ہو وہیں اذان بھی اس بات سے ایک دفعہ تو غیر محفوظ ہوا تھا.

"دوست؟" اذان نے یقین دہانی چاہی تھی. "اگر تم نہیں چاہتے تو کوئی بات نہیں کوئی زبردستی نہیں." عنایہ نے اپنی شرمندگی چھپانے کیلیے کہا تو اذان کو بھی سمجھ نہیں آئی کیا کہے اور کچھ بھی کہے بغیر وہاں سے چلا گیا. اور وہ ابھی گیا ہی تھا کے زین عنایہ کے پاس آپہنچا.

جِسے دیکھتے ہی عنایہ نے کوفت بھرا سانس خارج کیا. "مجھے نہیں پتا تھا کے تمہیں ابھی اچھے سے بات کرنی آتی ہے اور وہ بھی لڑکوں سے یا پھر وہ اسپیشل ہے." زین اپنی فضول باتوں سے باز نہیں آسکتا تھا کبھی. " میں تمہیں وضاحت دینے کی پابند نہیں ہوں... so get a life"
اور وہ بغیر کچھ مزید کہے چلا گیا...

"کتنا سویٹ ہے نا" آئرہ نے تبصرہ کیا.

"کیا؟ تمہیں کب سے زین سویٹ لگنے لگ گیا."

"زین اور سویٹ ؟ دماغ درست ہے نا تمہارا؟ میں تو اذان کی بات کر رہی ہوں. اتنی اچھی طرح اسنے سوری کہا اور ایک وہ مسٹر ایٹیٹیوڈ! میں نے سوری کہا تو آسمان پر چڑھ گیا." ساحر کا ذکر کرتے ہی اسکے تاثر بدل گئے تھے.

"ہاں وہ تو ہے" عنایہ تو کہیں کھو چکی تھی. "عنایہ!!"
"ارے میرا مطلب تھا ہاں نائس ہے. میں تو تمہاری بات سے متفق ہو رہی ہوں"

"مجھے یقین نہیں آتا تم نے... ایک لڑکے کو دوستی کا کہا..."
"پتا نہیں میں نے کیسے کہا...(وہ خود بھی الجھی ہوئی لگتی تھی.

"دل میں لڈو پھوٹ رہے ہیں؟" آئرہ پوری طرح اسے چھیڑنے کے موڈ میں تھی.
لیکن عنایہ نے اسے ایک نظر دیکھا ہی تھا کے اسنے اپنے ہونٹوں پر انگلی رکھی اور وہیں چُپ ہوگئی اور ساتھ میں موڈ کا بھی بیڑاغرق ہو گیا.

¤--------¤---------¤

لیکچر کے بعد جب دونوں کلاس سے نکلیں تو انہوں نے دیکھا کے نوٹس بورڈ کے سامنے ہجوم لگا ہوا تھا. انہوں نے دیکھا تو وہاں سنگنگ کانپیٹیشن کا نوٹس تھا جو کے دو دن بعد ہونے والا تھا.

"ٹرافی ہمارا انتظار کر رہی ہے." آئرہ نے خوشی سے کہا تھا. کیونکہ اپنے چار سال کے سمسٹر میں دو سال سے وہی جیتتی آرہی تھی.. اور ابھی بھی اسے اپنی جیت پر یقین تھا.

لیکن قسمت کا اس بار کچھ اور ہی لکھا تھا.

¤--------¤-----------¤

رات ایک بار پھر سے اپنے اندھیرے میں بہت سے رازوں کو دبائے چھا چکی تھی. کچھ انجان تھے اور کچھ پریشان...

ساحر ٹیرس پر ٹھنڈ میں پتا نہیں کس پاگل پن کی وجہ سے بیٹھا ہوا تھا لیکن ہاتھ میں گٹار لیے موسم کے مزے لے رہا تھا. کیونکہ درجہ حرارت23 ڈگری تھا. وہ پیرس تھا پاکستان نہیں.
اور تب اسکا فون بجنے گا.

"اذان کالنگ"

¤---------¤-----------¤

کچھ دیر کیلیے پاکستان میں کل کے بندرگاہ والے اسی منظر پر آتے ہیں جہاں سے شِپ سے ایک لڑکی بھاگ چکی تھی. اور اس واحد لڑکی کو ڈھونڈنے کے لیے سب کی جان عذاب کو آگئی تھی.

شِپ کچھ منٹ دیر سے روانہ کرنے کا وقت لے سکتے تھے لیکن اس لڑکی کے بھاگ جانے کا نقصان نہیں اٹھا سکتے تھے. یہ شِپ لڑکیوں کی سمگلنگ کے کام میں استعمال کیا جا رہا تھا. جس کے بدلے یہ گندہ کام کرنے والے اس گروہ کو کروڑوں ڈولر ملنے والے تھے... لیکن جو لڑکی بھاگی تھی... وہ ایک بار نہیں کئی بار بھاگ چکی تھی... کئی بار اسے پکڑا گیا تھا اور کئی بار اس سے ہاتھ بھی دھو بیٹھے تھے.

کیونکہ وہ لڑکی اس گروہ کے بارے میں اب بہت کچھ جان چکی تھی اور اس طرح سے اسکا بھاگ جانا خطرے سے خالی نہیں تھا... ان سب نے یہاں پہرہ دینے سے بہتر اس لڑکی کو جلد از جلد پکڑنا ضروری سمجھا.

وہ سب وہاں سے گئے تو وہاں ایک آدمی آیا. چہرہ ڈھکے وہ شِپ میں داخل ہوا. اور کچھ دیر بعد شِپ روانہ ہوگیا...

کچھ فاصلے پر جاتے ہی شِپ بیچ راہ میں روک دیا گیا اور وہاں موجود تمام عملے کو بیہوش کردیا گیا . اور ڈھکے چہرے والا شخص اس بند کنٹینر کے پاس گیا اور اسے کھول کے اندر موجود سب لڑکیوں کو نکال کے شِپ سے الگ ایک دوسری چھوٹی کشتی میں سوار کر کے وہ خود بھی اس میں سوار ہوگیا ... تب بندرگاہ پہ وہ لوگ اس لڑکی کے بغیر واپس آگئے تھے اس کے بعد ایک اور چیز نے انہیں چونکایا تھا کے شِپ وہاں نہیں تھا... وہ کہاں تھا؟ کب روانہ ہوا؟ کس نے کروایا؟ کچھ نہیں پتا تھا... اور وہ تب پتا چلا جب بیچ راہ میں کھڑے شِپ میں ایک زور دار دھماکہ ہوا اور اسکے شعلوں کی روشنی دور دور تک پھیلی تھی.


رضا کی تو اب جان پر بن آئی تھی... اس میں اتنی ہمت نہیں تھی کے اپنے باس کو فون کر کے یہ کہہ سکتا کہ شِپ تباہ ہوگیا... کیا لڑکیاں اسی میں موجود تھیں؟ بہرحال یہ بتانا مشکل تھا. کانپتے ہاتھوں سے اسنے فون کیا ... اپنے باس کو صورتِ حال بتائی.  جب دوسری طرف سے کوئی جواب نہیں آیا تو صرف اتنا جواب آیا کے...

"اگر تم چاہتے ہو کے اگلی بار اس کنٹینر میں تمہاری بہن موجود نا ہو تو اسے جلد از جلد ڈھونڈو." اور فون بند ہو گیا... اتنی سی دھمکی رضا کے خون کو خشک کرنے کے لیے کافی تھی اور اب اسے ہر صورت اسے ڈھونڈنا تھا... لیکن اس بار کیا وہ مل پائے گی؟ کبھی نہیں!!

¤---------¤-----------¤

واپس پیرس میں آتے ہیں جہاں اذان اور ساحر فون پہ بات کر رہے تھے.

"ساحر ابھی مصروف تو نہیں ہو؟"

"میں گٹار پریکٹس کر رہا تھا."

"تو تم بھی پارٹیسیپیٹ  کر رہے ہو"

"جی بلکل.. اپنا ٹیلنٹ ضائع تھوڑی ہونے دے سکتا ہوں."

کچھ عجیب تھا ان دونوں کا رشتہ ... کیا لگتے تھے ایک دوسرے کے... پتا نہیں؟ زندگی بہت سے رازوں کو چُھپاکے رکھتی ہے۔

¤--------¤----------¤

وقت گزر رہا تھا... لوگوں کی زندگی رواں دواں تھی.. اس مصروف دنیا میں ، جہاں کسی کو کسی سے پرواہ نہیں تھی. جہاں سگے رشتے بھی ساتھ چھوڑ دیتے ہیں.. بہت مشکل ہوتا ہے وہاں اکیلے رہنا...

رات کے وقت جب لوگوں کی مصروفیات ختم ہونے میں آئی تھیں عنایہ آئرہ کے گھر پر تھی کل کانپیٹیشن تھا اور دونوں مل کے اسی کی تیاری کر رہی تھیں.

"آئرہ ایک بات بتاؤں.. تحمل سے سننا."

"جب تمہیں پتا ہے کہ مجھے اس پر غصہ آئے گا تو پھر یہ کہنے کا فائدہ." آئرہ نے اسے دیکھے بغیر کہا.

"ان لڑکوں نے پرنسپل کے سامنے نِلیا کے کہنے پر جھوٹ بولا تھا. میں نے سسپنڈ آڈر کے بعد انہیں بات کرتے سنا تھا..." اور آئرہ کے تو سر پر آکر لگی تھی.

"کیا؟؟؟ اس نِلیا کی تو میں..." وہ ابھی بول ہی رہی تھی جب عنایہ کا فون بجا.
"

ڈیڈ کالنگ"

"لیکن ڈیڈ.. کل تو کانپیٹیشن ہے...ٹھیک ہے میں آجاؤں گی۔" کال کاٹ دی گئی.

"کیا ہوا؟"

"ڈیڈ نے کل بلایا ہے.. کچھ ایشو ہے۔"

"لیکن کل ہی کیوں؟"

"کوئی ایمرجنسی ہے ناّ ورنہ میں کل کیسے نہ آتی۔"

"اچھا ٹھیک ہے جاؤ.. لیکن جلدی آنا۔"

اور اس کے ساتھ ہی عنایہ اسکے گلے لگ گئی.

"تھینک کیو سوو مچ ... یو آر دی بیسٹ."

"اچھا اب زیادہ مکھن لگانے کی ضرورت نہیں ہے."

دوسری جانب

اذان نے بھی ساحر کو فون کیا.

"ساحر کل میں کچھ کام سے آسٹریلیا جا رہا ہوں"

"ایسے اچانک؟"

اسنے کچھ مزید کہا تھا لیکن ساحر نے بس اتنا کہا۔ "ٹھیک ہے۔"

¤---------¤----------¤


آج کا دن آئرہ کیلیے بہت اہم تھا. لیکن  وہ اتنی خوش نہیں تھی کیونکہ اسکی دوست اسکے ساتھ نہیں تھی. آج وہ سفید جینز اور پیچ ٹوپ میں تھی..  لیکن اسکی ایک اور بدقسمتی کے اسکا سامنا زین سے ہو گیا تھا..


"ہیلو بیوٹیفُل .. آج اکیلی آئی ہو؟ تمہاری دوست نہیں آئی؟" اسنے آئرہ کا راستہ روکتے ہوئے کہا.

"It's non of your business."
"یہ تمہارا مسئلہ نہیں ہے۔" آئرہ نے بھی روکھے انداز میں جواب دیا تھا.

"Of course it's my business dear."
"یہ بلکل میرا مسئلہ ہے ڈیئر(اب وہ اسکے کھلے بالوں میں ہاتھ پھیر رہا تھا)اگر کچھ مسئلہ ہو جائے تو مدد بھی تو کرنی پڑتی ہے ناں."

اور جھٹکے سے آئرہ نے اسکا ہاتھ ہٹایا تھا.

"مسئلہ ہوا بھی تو تمہاری مدد تو بلکل نہیں چاہیے. اور عنایہ کسی وجہ سے آسٹریلیا گئی ہے... خوش ہو گئے جان کر؟ اب دوبارہ مجھے ہاتھ لگانے کی جرأت مت کرنا.." غصے میں اسے تنبیہہ کرتی وہ چلی گئی اور زین کو وہیں سوچ میں چھوڑ گئی.

*************

How was it?
Any suspense?
Any confusion?
Don't forget to hit star and comment ivon.❤

Continue Reading

You'll Also Like

207K 8.1K 9
A simple short story filled with love 💕 #2 in lovestories 30/12/19
كَـذبه. By Rona𓆙.

Mystery / Thriller

13 1 1
لَو أننِي اعلمُ كلَ شيءٍ لمَ وقِد بَدأت حكَايتنا . - ‏كل هذا الثبات، خلفه براكينٌ ثائرة .
23.4K 1.5K 17
it is a story about a girl who faces many difficulties in her life her past was unpleasant present is unhappy but she makes or show herself brave the...
99.3K 18.8K 76
سیدنی براون دەبێتە 18 ساڵ لەچەند ڕۆژێکی تر دا، بەڵام ئەو ڕۆژە وەک کابوسێکە بۆی،چونکە دەبێ هاوسەرگیری لەگەڵ پیاوێکی 49 ساڵەدا بکات. ژیانی ئەو شاراوە ن...