یہی تو رازِ اُلفت ہے❤

517 24 31
                                    

           ہماری محبّت کو سنبھال کر رکھنا
           ایک ہی بار ملےگی زِندگی کی طرح

لکھنؤشہر کا موسم سہانا تھا۔ نہ گرمی زیادہ تھی نہ ٹھنڈ۔ موسم بہت خوشگوار تھا۔ یہ کہا جائے رمضان جیسے پاک اور با برکت مہینے کا اثر تھا جو مئی جیسے مہینے میں پڑا تھا پھر بھی گرمی محسوس نہیں ہوئی تو غلط نہ ہوگا ہوتی بھی کیوں؟؟؟ آخر کو رمضان جیسا رحمتوں کا مہینہ جو تھا۔ اور آج انتیسواں روزہ تھا عین ممکن تھا کہ کل عید ہو جائے۔
اُسے پڑوس کے چنکی سے باتیں کرکے خیال آیا کہ اُس کی تو ابھی آدھی عید کی تیاری نامکمّل ہے۔وہ بھی اُسے یاد نہ آتا اگر چنکی اپنی تیاری کے متعلق نہیں بتاتی ۔ وہ دوڈتی ہوئی اصفیا کے کمرے میں اُسے مارکیٹ ساتھ چلنے کے لیے منانے گئی۔لیکن اصفیا نے جانے سے اِنکار کردیا تھا۔ تو وہ رونی صورت بناکر آسیہ بیگم کے پاس اُس کی شکایت لے کر آئی۔

"امّی۔۔۔امّی, دیکھیے نہ آپا میرے ساتھ مارکیٹ نہیں چل رہی ہے مُجھے عید کی شاپنگ کرنی ہے" وہ رونی صورت بناکر آسیہ بیگم سے اصفیا کی شکایت کرنے لگی۔

"کیوں جائے میری بچّی مارکیٹ کی بھیڑ میں خوار ہونے وہ بھی روزہ رکھ کر" آسیہ بیگم نے اصفیا کی فکر میں کہا۔

"امّی۔۔۔ آپا پھر اُداس تھی آج اِس لئے کہا کہ اُنھیں باہر گھوما لاؤں اُن کا موڈ تازہ ہوجاۓ گا، اور میری شاپنگ بھی عید کی"اُسے اصفیا کی فکر تھی۔

"ٹھیک ہے لیکِن افطار بعد جانا، ابھی جا کے افطار کی تیاری دیکھو"اُنہونے اجازت دیتے ہوئے کہا۔

اُنہیں معلوم تھا کہ تبسّم اصفیا کے معاملے میں بہت حساس ہے اِس لئے اُنہونے مارکیٹ نہ جانے سے اختلاف نہیں کیا۔ آسیہ بیگم ،اصفیا کے حوالے سے تبسّم کی کوئی بات سے نہ،نہیں کرتی۔دونوں بہنوں کی محبّت دیکھ کر تو وہ نہال ہوجاتی۔دونوں بہنوں میں دو سال کا فرق تھا۔

حنان غالب کا نکاح اُن کی چچازاد آسیہ سے ہوا تھا۔دونوں میں بہت محبّت تھی۔ اللّٰہ نے اُنہیں دودو رحمت سے نوازا تھا۔ اسفیا اور تبسّم۔ تبسّم کے پیدائش کے دو سال بعد حنان غالب ایک کار اکسیڈنٹ میں حقیقی خالق سے جاملے۔آسیہ بیگم نے ہمّت نہیں ہاری بلکہ اسکول میں پڑھا کر اور پڑوس کے بچّوں کو ٹیوشنز دے کر اپنی دونوں بچّیوں کی پرورش بہت بہتر طریقے سے کیں دونوں بہنوں میں بہت محبّت تھی۔ اسفیا اور تبسّم جان تھی دونوں اک دوسرے کیں۔
______________________________________

فاطمہ بیگم ہال میں صوفے پر بیٹھ کر سوائیّاں کے مسالے کاٹ رہی تھیں تبھی اُن کا موبائل بجا، موبائل پر نام دیکھ کر اُن کے چہرے پر مسکراہٹ آئی اور فوراً اُنہونے کال اُٹھائی۔

" السَـلاَمُ عَلَيــْكُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكـَاتُۃ بیوٹیفل" عبدل چہک بولا۔

" وَعَلَيــْكُم السَـلاَمُ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكـَاتُۃ مسٹر ہینڈسم" فاطمہ بیگم نے خوشدلی سے جواب دیا۔

یہی تو رازِ اُلفت ہے❤Where stories live. Discover now