سارا دن خوشی کی اداکاری کرنے والے
شام کو تھک کے غم مناتے ہوں گےجن کا انتظار ہے بس انہی نے نہیں آنا
باقی آنے والے تو آتے ہوں گےبے نشاں سے تو ہیں یہاں سبھی نشاں
یہ دیکھنے والے بھلا کیا دیکھتے ہوں گے؟یہاں با ذوق لوگوں کی محفلوں میں
بے ذوق لوگ کہاں جاتے ہوں گےلکھنے والے کیا کیا نہیں لکھتے
پڑھنے والے تو سبھی سہم جاتے ہوں گےمریض کی بگڑتی حالت دیکھ کر
طبیب تو سبھی حرکت میں آ جاتے ہوں گےشاعری کے سبھی نامور
اقبال اور جون پہ آ کہ اٹک جاتے ہوں گےمیرے ساز کی دھن بنانے والے
تم پہ آ کہ رک جاتے ہوں گےکبھی کبھی تو یہ بھی سوچتا ہوں میں
زندگی کو جینے لوگ کہاں جاتے ہوں گےسب کی خوشی غم کا خیال رکھنے والے
اپنی ذات میں آدھے رہ جاتے ہوں گےصرف خودہی کو صحیح سمجھنے والے
باقی تو سبھی کو غلط کہتے ہوں گےاور یہ جو ماتھے پہ آنکھیں رکھتے ہیں
ٹھوکر لگٹے ہی گر جاتے ہوں گےتنہا ذندگی نہیں گزرتی مانتا ہوں میں نور
مگر نبھانے والے بھی نبھاتے نبھاتے تھک جاتے ہوں گے
![](https://img.wattpad.com/cover/212169391-288-k386277.jpg)
YOU ARE READING
شاعری
Poetrydo not copyright my words...... لکھنے کا میرا کوٸ خاص تجربہ نہیں ہے یہ شاید بلکہ یقینً اللہ کی ذات کا مجھ پر کرم ہے کہ میں بغیر کسی تجربے اور کسی کی مدد کے لکھ لیتی ہوں میں اللہ کی بہت شکر گزار ہوں کہ میں جب بھی قلم اٹھاتی ہوں مجھ سے لکھا جاتا ہے م...