part 7

438 22 0
                                    


میں نے اسفند سے مدد مانگ کر غلطی تو نہیں کر دی میں تو اسے جانتی تک نہیں پتہ نہیں ماما اس راکی سے شادی کروانے کے لیے جھوٹ کیوں بول رہیں میں نے تو انکو دبے لفظوں میں اپنی ناپسندیدگی کا اظہار بھی کر دیا تھا
اگر ماما میری زندگی داؤ پر نہ لگاتی تو آج مجھے اس سے مدد نہ مانگنی پڑتی ماما کو پتہ نہیں کیا ہو گیا وہ اپنی سوچوں میں گم ہو کر چل رہی ہوتی تبھی اسکی آنکھوں کے سامنے تارے ناچ گے
افف دیکھ کر نہیں چل سکتے کیا آپ وہ سر پکڑ لیتی

سوری ! میں آپکو ہی ڈونڈھ رہا تھا

اچھا لیکن کیوں وہ اب تک سر پکڑی تھی اور بنا سامنے دیکھے بولی۔

مس ایمی آپ ٹھیک ہیں اسفی کو اسکی دماغی حالت پر شبہ ہوتا ہے۔

اوہ آپ ہیں, میں نے دیکھا نہیں سوری۔

اٹس اوکے،چلیے میرے ساتھ ابھی وہ اسکو دیکھتے ہوۓ بولتا ہے

پر ابھی تو نکاح ہونے والا ہے میں کیسے جا سکتی ہوں
اوکے  میں باہر ویٹ کر رہا نکاح کے بعد آ جانا وہ حل نکالتا ہے

آپ نکاح کے وقت باہر کیوں جا رہے وہ ایک فضول سوال پوچھتی۔

مس ایمی نکاح میرا ہے؟ وہ ایک آئ برو آچکا کر پوچھتا

تجھے نکاح کی کچھ زیادہ جلدی نہیں ہو رہی کونین اسکے کندھے پر ہاتھ رکھ کر بولتا ہے
چلو اب قاضی صاحب بھی آ گیے۔
اسفی کونین کو گھور کر دیکھتا ہے جسکا اثر وہ بالکل نہیں لیتا
ایمی وہاں سے چلی جاتی۔

مجھے دال میں کچھ کالا لگ رہا وہ شرارت سے بولتا ہے۔
غلط بات دال پوری کالی ہی ہے تمہاری آنکھیں خراب ہو گئ چیک اپ کروا لینا۔ میں کوئ آنکھوں کے ڈاکٹر کا نمبر دے دوں گا
راحل شرارت سے بولتا ہے۔
آئ تھنک تمہیں نکاح نہیں کرنا ہے، یا سوجے منہ کے ساتھ نکاح کرنا ہے؟

ارے یہ ظلم تو نا کر, ہاۓ دولہے کے سوجے منہ کے ساتھ فوٹو اچھی نہیں آۓ گی، شانزل بھی ساتھ دیتا ہے

میں واپس جا رہا اسفند چڑ کر بولتا ہے۔
ارے بھائ آ ہی گئے ہو گواہ بننے پر گناہ نہیں ملے گا شانزل پیچھے سے اسکا گلا پکڑ کر بولتا ہے

حد ہے لڑکوں وہاں دلہے کو ڈھونڈھا جا رہا اور تم سب یہاں ہو راحل کے بابا غصے سے بولتے ہیں۔
شان میں نے تمہیں راحل کو ڈھونڈنے بھیجا تھا اور یہاں باتیں بگھار رہے اسفند بیٹا تم ہی خیال کر لیتے وہ سب کی کھینچائ کرتے ہیں

چاچو میں تو پہلے ہی بول رہی تھی یہ مجھ سے نکاح نہیں کرنا چاہتا پر آپ لوگ مانے ہی نہیں۔ اور زبردستی اس مینڈھے سے میری شادی کروا رہے
سب نے حیرت سے ماہی کو دیکھا جو دروازے پر منہ بسور کر کھڑی ہوتی۔
ماہی پاگل ہو کیا آج تمہارا نکاح ہے پر تم؟ ایمی غصے سے اسے روم میں لے جاتی

کوئ اور تم جیسی چڑیل سے شادی نہیں کرے گا اسلیے مجبورا یہ قربانی مجھے دینی پڑے گی وہ شرارت سے کہتا ہے
بس اتنی دعا ہیکہ تمہارے پنجے سے محفوظ رہوں اور خدا میرے ہونے والے بچوں پر رحم کرنا وہ شرارت سے بولتا ہے
شانزل اس انوکھی شادی پر چکرا جاتا جہاں دلہا اور دلہن دونوں ہی عجیب و غریب  تھے، دلہن کے تو اب تک شکوہ ہی ختم نہ ہوۓ تھے

تو زندگی من ھستی۔۔۔۔۔۔ CompleteWhere stories live. Discover now