دردِ دل کا سویرا

By wajeehaasif

40.8K 2.2K 1.5K

یہ کہانی ہے۔۔۔عشق حقیقی اور عشق مجازی کی۔۔۔۔محبت کی۔۔۔محبت میں آزمائش کی۔۔۔۔لڑکیوں کی نازک عزت کی۔۔۔۔محبت میں... More

پہلی نظر۔۔۔
دل کی باتیں۔۔۔
جھوٹے جذبات۔۔۔
ہماری یاری۔۔۔
تم سے خوشی۔۔۔
پگلی۔۔
اظہار یار۔۔۔
گناہ کے پجاری۔۔۔
تم محبت۔۔
ڈرامے بازیاں۔۔۔۔
اپنوں کے سنگ۔۔
میرے اپنے۔۔
گناہ
سوچا نہ تھا
ماضی۔۔۔
بے وجہ
اصول
سزا
بخت۔۔۔
یہ رات۔۔۔
ہم کہاں جایئں
اللہ‎ میرے ساتھ ہے۔۔۔
دلوں کی نفرت
عزت
محبت
عبدالله
اطمینان
خطرہ
آخر کار
نکاحِ محبت
آخری شرارت
بھٹکا ھوا انسان
ناگن۔۔۔
بھروسہ۔۔۔
سوچ۔۔۔
غلطی
سکون
اختتام
امید
احسان
منزل
غازیان کی جنت
جاسوسی۔۔۔
انجام
درد دل کا سویرا

رنگ

757 48 42
By wajeehaasif

درد دل کا سویرا
قسط ٢٥

اگلے دن مشی پھر فاطمہ کے پاس آئ۔۔۔اس کے ساتھ شہری اور سبحان بھی تھے۔۔۔مشی کی طبیعت کچھ خراب تھی مگر اس نے ضد پکڑ رکھی تھی کہ اس نے جانا ہے۔۔۔اسی لئے شہری اور سبحان ساتھ آے۔۔۔مشی نے دروازہ کھولا تو امید کے مطابق آج غازی نہ تھا۔۔۔شہری اور سبحان بھی اندر صوفے پر براجمان ہو گئے۔۔۔مشی اسی طرح اس کا ہاتھ پکڑے بیٹھ  گئی۔۔۔دروازہ کھلنے کی آواز پر سب نے دروازے کی جانب دیکھا۔۔۔غازی پہلے چونکا پھر سلام کرتے ہوے صوفے تک آیا۔۔۔
مشی نے بس ایک نگاہ ڈالی اور پھر فاطمہ کی طرف متوجہ ہو گئی۔۔۔جیسے وہ اس سے کوئی بات کر رہی ہو۔۔۔غازی اپنے لیپ ٹاپ کے ساتھ آیا تھا جیسے کام سے سیدھا ادھر ہی آیا ہو۔۔۔
کیا یہ بھی وکٹم ہیں؟
کچھ دیر بعد غازی نے ہچکچا کے پوچھا۔۔۔اس کی آواز مدھم تھی۔۔۔مشی تک نہ جا سکی۔۔۔
ہوں۔۔۔سبحان جو کے ساتھ بیٹھا تھا محض سر ہلانے پر اکتفا کیا
کیا ان کے ساتھ۔۔۔؟
وہ جو پوچھنا چاہ رہا تھا شہری اور سبحان سمجھ گئے تھے
نہیں۔۔مگر۔۔۔شہری ذرا رکا۔۔۔کیا وہ بتا دے؟
مگر۔۔۔
کچھ تصاویر انہوں نے اپلوڈ کی ہیں۔۔۔
شہری نے سر جھکاے کہا۔۔۔غازی سمجھ گیا۔۔۔
غازی پہلے کچھ سوچنے لگا پھر پھرتی سے اپنا لیپ ٹاپ نکالا اور سبحان کے آگے کیا۔۔۔وہ دونوں اس کی حرکت پر حیران رہ گئے۔۔۔
میں ریموو کر سکتا ہوں۔۔۔
سبحان نے شہری کو دیکھا۔۔۔کیا وہ اس پر بھروسہ کر سکتے ہیں؟
شہری نے لیپ ٹاپ پکڑا اور وہ ویب سائٹ کھولی۔۔۔اور غازی کی طرف بڑھا دیا۔۔۔
غازی نے کسی بھی دیری کے بغیر اپنا کام کرنا سٹارٹ کیا۔۔۔
تقریباً آدھے گھنٹے بعد غازی نے سکھ کا سانس لیا جیسے اس کا کام ہو گیا۔۔۔
کیا ہو گیا۔۔۔؟
سبحان کے ساتھ ساتھ شہری بھی چونکا۔۔۔غازی نے کچھ کہے بنا لیپ ٹاپ آگے کر دیا۔۔۔شہری نے وہ ویب سائٹ کھولی۔۔۔
نہیں کھل رہی۔۔۔وہ بڑبڑایا۔۔۔اس نے دوبارہ کوشش کی مگر وہ ویب سائٹ نہیں کھلی
کام ذرا مشکل تھا مگر ہو گیا۔۔۔شہری اور سبحان حیران و پریشان تھے۔۔۔
شہری کی سمجھ میں نہیں آیا کیا کہے کیا کرے۔۔۔وہ اٹھا اور جھک کے غازی کو گلے لگا لیا۔۔۔غازی ایک دم ہڑبڑا گیا۔۔۔مگر پھر اس نے بھی ساتھ دیا اور کھڑا ہو گیا۔۔۔شہری کتنی ہی دیر اس کے گلے لگا رہا۔۔۔پھر علیحدہ ھوا
مجھے سمجھ نہیں آ رہا میں تمہارا شکریہ ادا کیسے کروں۔۔۔
کوئی ضرورت نہیں۔۔۔یار۔۔۔غازی نے اس کے کندھے پر ہاتھ رکھ کے اسے دلاسہ دیا
شہری پھر اس کے گلے لگ گیا۔۔۔مشی نے کسی بھی چیز پر غور نہیں کیا۔۔۔وہ کہیں اور گم تھی

*********************

غازی جب پہلے دن آفس گیا تو شارک کرسی پر براجمان تھے۔۔۔غازی آگے بڑھا اور اپنا سامان ٹیبل پر رکھ کے کھڑا ہو گیا۔۔۔شارک نے آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھا
آپ میری کرسی پر بیٹھے ہیں۔۔۔
کس نے کہا ہے تمہاری ہے کرسی۔۔۔شارک نے نظریں اٹھائیں۔۔۔چہرہ نہیں
دراصل اپنی ماں سے میں نے آپ کی الماری میں چھپا کر رکھے ہوے کاغذات منگوا لئے ہیں۔۔۔آج کل میں جہاں رہ رہا ہوں ادھر ہی پڑے ہیں۔۔۔دو منٹ میں لے آؤں گا۔۔۔تو آپ اٹھ رہے ہیں یا نہیں۔۔۔؟
تمہارا باپ ہوں میں۔۔۔شارک نے دبے دبے غصے سے کہا
نئی خبر دی ہے آپ نے۔۔۔غازی ہنسا۔۔۔شارک خاموش نظروں سے اسے دیکھنے لگا
مجھے خبر ملی ہے آپ نے کل میری ماں پر ہاتھ اٹھایا۔۔۔
غازی کی بات پر شارک حیران ھوا
تمہیں کس نے بتایا۔۔۔؟
یہ ضروری نہیں۔۔۔جنت والی بات پر میرا غصہ ابھی اترا نہیں تھا اور آپ نے یہ کر دیا۔۔۔اب آپ اٹھ جایئں۔۔۔میرا ٹائم ویسٹ نہیں کریں۔۔۔غازی اپنا لیپ ٹاپ نکالنے لگا۔۔۔شارک پہلے برہمی سے دیکھنے لگا اور پھر چلا گیا۔۔۔

********************

سوری اب اتنا ہی ویٹ ہو سکتا ہے۔۔۔آپ کے کہنے پر ہی ہم نے مزید رکھ کے دیکھ لیا۔۔۔اب ان کو کوما شفٹ کرنا ہی پڑے گا۔۔۔
کیا مطلب ہے آپ کا؟
وہ جان کر بھی انجان بنا
مطلب ابھی تک ان کو ہوش نہیں آیا اور ہمیں معلوم نہیں کہ کب آے گا۔۔۔ایک سال دو سال۔۔۔دس سال پتہ نہیں۔۔۔
غازی خاموش ہو گیا۔۔۔ڈاکٹر اس کو اطلاع کرتی چلی گئی۔۔۔فاطمہ کو کوما شفٹ کر دیا گیا۔۔۔
جب مشی آئ تو آئ سی یو میں وہ نہیں تھی۔۔۔وہ کچھ  پریشان ہوتی ابھی مڑی ہی تھی کہ پیچھے غازی کو دیکھ کے ڈر گئی۔۔۔
وہ اوپر ہیں۔۔۔اتنے میں شہری بھی آ گیا۔۔غازی سے سلام دعا کی اور باتیں کرتے ھوے اوپر کی طرف بڑھے۔۔۔
کیا ڈاکٹر نا امید ہو چکے ہیں۔۔۔؟
ہاں کچھ ایسا ہی ہے۔۔۔غازی پریشانی سے بیٹھ گیا۔۔۔مشی ہمیشہ کی طرح فاطمہ کے قریب ہاتھ پکڑ کر بیٹھ گئی
یہ ٹھیک ہیں؟
غازی نے مشی کی طرف اشارہ کیا
کچھ بولتی نہیں۔۔۔ہنستی نہیں۔۔۔عجیب ہو گئی ہے۔۔۔
ہوں۔۔۔ھوا بھی تو برا ہے نا۔۔۔
ہوں۔۔۔
شہری کا موبائل بجا تو وہ معذرت کرتا اٹھ گیا۔۔۔تھوڑی دیر بعد مشی نے غازی کو مخاطب کیا
سنو۔۔۔
جی۔۔۔
شکریہ۔۔۔غازی نے سمجھتے ہوے سر ہلایا
تمہارے گھر والوں کو پتہ ہے تم ادھر آتے ہو؟
پتہ نہیں۔۔۔شاید ان کو اندازہ ہو گا۔۔۔
مشی کو اس کی بات عجیب لگی
کیا مطلب؟
مطلب میں اب اپنے گھر نہیں رہتا۔۔۔الگ رہتا ہوں۔۔۔
اس کی وجہ سے۔۔۔مشی نے فاطمہ کی طرف دیکھا
جی۔۔۔
تم۔۔۔مشی تھوڑا ہچکچائی۔۔۔اس کو پسند کرتے ہو۔۔۔؟۔۔۔غازی بس ہلکا سا مسکرایا
کیا تمہیں پتہ ہے اس کے ساتھ کیا ھوا ہے۔۔۔؟
مشی جانتی تھی اس کو پتہ ہے مگر سب کچھ جانتے بھوجتے بھی۔۔۔وہ ادھر ہے
ہوں۔۔۔
سب کچھ جانتے ہوے بھی تم اس سے محبت کرتے ہو؟
کیا محبت کو کسی دلیل کی ضرورت ہوتی ہے۔۔۔؟
غازی ہلکا سا مسکرایا۔۔۔مشی ہونق زدہ بنی اسے دیکھنے لگی۔۔۔

ہسپتال سے گھر تک وہ یہی سوچتی رہی۔۔۔گھر پہنچ کے اس نے نماز پڑھی اور بیڈ پر بیٹھ گئی۔۔۔اس کے ذہن میں غازی کی باتیں گردش کر رہی تھی۔۔۔ارشی وضو کر کے نکلی۔۔۔مشی پر ایک نظر ڈالتی جائے نماز بچھای اور نماز پڑھنے لگی۔۔۔اس نے سلام پھیرا۔۔۔مشی اسی طرح بیٹھی کہیں گم تھی۔۔۔
مشی۔۔۔ارشی بنا دعا مانگے اٹھ گئی اور مشی کے قریب بیٹھ گئی
مشی نے کچھ کہا نہیں بس ارشی کو دیکھنے لگی
پتہ ہے کیا۔۔۔میری دعا ہے کہ فاطمہ کو کبھی ہوش نہ آے۔۔۔مشی ایک دم سے چونکی
ارشی۔۔۔
فاطمہ کے ساتھ تو تم سے بہت برا ھوا۔۔۔اس کے ساتھ وہ ھوا جس کے ڈر سے تم ادھر سے بھاگی تھی۔۔۔اس کے ساتھ زیادہ برا ھوا تو یعنی وہ بھی اپنے گھر والوں کو اسی طرح اذیت دے گی۔۔۔چپ رہ کے۔۔۔بات نہ کر کے۔۔۔وہ بھی هنسنا چھوڑ دے گی جیسے تم نے چھوڑ دیا اس کا حال تو تم سے زیادہ برا ہو گا۔۔۔اپنے لئے بھی اذیت۔۔۔اور اپنوں کے لئے بھی اذیت۔۔۔تو اگر اس کا یہی حال ہونا ہے تو اللہ‎ کرے اسےکبھی ہوش نہ آے۔۔۔
مشی منہمک سی ہو کے اسے دیکھ اور سن رہی تھی۔۔۔وہ کیا کہنا چاہ رہی تھی وہ بخوبی سمجھ رہی تھی۔۔۔اس سے پہلے کے دونوں میں سے کوئی کچھ کہتا شہری دروازہ نوک کرتا اندر آیا۔۔۔
ارشی اپنی جگہ سے اٹھ گئی شہری ادھر بیٹھ گیا۔۔۔
کیسی ہو۔۔۔؟
مشی نے سر ہلا دیا
شہری نے اس کے بالوں پر بوسہ دیا۔۔۔
گڑیا۔۔۔ہنسا کھیلا کرو۔۔۔چپ نہ رہا کرو۔۔۔
مشی نے کچھ کہا نہیں بس آنسو بہانے لگی
دیکھو۔۔۔شہری نے اس کے ہاتھ پکڑ لئے۔۔۔زندگی ختم نہیں ہوئی حادثے ہوتے رہتے ہیں کبھی بڑے کبھی چھوٹے۔۔۔یہ زندگی کا حصہ ہیں۔۔۔ان کے بغیر بھی زندگی نہیں ہے۔۔۔تم ابھی اس زندگی کو بے رنگی سمجھ رہی ہو مگر تم ہی ہو جس نے اس زندگی میں رنگ بڑھنے ہیں۔۔۔تم شروع کرو ہم تمہارے ساتھ ہیں۔۔۔بابا کی طبیعت تمہیں دیکھ کر اور خراب ہوتی ہے۔۔۔اور ماما بھی روتی رہتی ہیں۔۔۔تم خود کو سنبھالو۔۔۔مشی بس کرو اور نہیں ستاو ہمیں۔۔۔ہم تمہاری وجہ سے بہت پریشان ہیں۔۔۔پلیز۔۔۔شہری نے اس کے آنسو صاف کیے
ٹھیک ہے؟
ہوں۔۔۔مشی نے اثبات میں سر ہلا دیا
کل سے جاؤ گی یونی۔۔۔پڑھائی سٹارٹ کرو گی؟
ہوں۔۔۔مشی نے پھر سر ہلایا۔۔۔شہری نے اسے اپنے گلے لگایا
میری بہادر بیٹی۔۔۔ارشی بھی دونوں کو دیکھ  کے خود پر قابو نہ پا سکی اور رونے لگی۔۔۔
اگلے دن مشی تیار ہو کر نیچے اتری۔۔۔سب کے چہرے پر خوشی کی ایک لہر دوڑ گئی۔۔۔آہستہ آہستہ سب نارمل ہونے لگا

*******************

عظیم بے ہوش نہیں ھوا تھا۔۔۔وہ ان کے بھاگتے ساتھ ہی مشکل سے کھڑا ھوا۔۔۔اس کی ٹانگیں زخمی تھیں۔۔۔وہ ادھر سے نکلا اور سامنے والی بلڈنگ میں چھپ گیا۔۔۔اسکو اس علاقے کا چپہ چپہ معلوم تھا۔۔۔اور پولیس نے کہیں اور دیکھنے کی زحمت نہیں کی۔۔۔ان کے ہٹنے کے بعد عظیم گھر پہنچا۔۔۔نبیہا کو لیا اور اپنے بڑے بھائی کے پاس گئے۔۔۔پولیس نے نبیہہ کی یونی سے اس کا ایڈریس لیا اور ڈھونڈتی ڈھونڈتی پہنچی۔۔۔صرف باپ گھر پر تھا۔۔۔
آپ کی بیٹی اور بیٹا کہاں ہیں؟
کیوں کیا ھوا۔۔۔؟
باپ پریشان سا ھوا
آپ سے جو پوچھا وہ بتائیں۔۔۔کہاں ہیں۔۔۔؟
میں نہیں جانتا۔۔۔
آپ کی بیگم کہاں ہیں۔۔۔؟
وہ مر چکی ہے۔۔۔
پولیس مشکوک نگاہوں سے دیکھ رہی تھی
ہم آپ پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔۔۔آپ ہمارے۔۔۔ایک دم سے اس کے باپ نے ہچکولے کھانے شروع کر دیے۔۔۔اپنی گردن پکڑے وہ نیچے گر پڑا۔۔۔پولیس بھی ایک دم سے ڈر گئی۔۔۔ایمبولیںنس بلائی گئی مگر کافی دیر ہو چکی تھی وہ مر چکا تھا۔۔۔تفتیش سے معلوم ھوا اس نے خود کشی کی تھی۔۔۔نبیہا اور عظیم کا کوئی پتہ نہ تھا۔۔۔
ادھر وہ دونوں اپنے بھائی کے پاس پہنچے۔۔۔ان کی ماں گھر نہیں تھی۔۔۔
یہ کیا ھوا۔۔۔؟
عظیم کی لنگڑاہٹ اس کے لئے پریشانی کا باعث تھی
وہ پریشانی سے اس کو سہارا دیتا کمرے تک لایا۔۔۔
آپ جلدی سے کر دیں جو کرنا ہے۔۔۔عظیم درد سے کراہا
گھر میں سارا سامان موجود تھا۔۔۔وہ فرسٹ ایڈ باکس لایا
اور اس کی ٹانگ کو پٹی وغیرہ کر کے تھک ہار کے پریشانی سے چیئر پر بیٹھ گیا۔۔۔
اب بتاؤ کیا ھوا ہے۔۔۔؟
نبیہا نے تھوک نگلا چند پل خاموشی چھائی رہی پھر نبیہا اٹھی اور گھٹنوں کے بل اپنے بھائی کے پاس بیٹھ گئی۔۔۔اس کا بھائی اس کی اس حرکت پر حیران رہ گیا۔۔۔پھر عظیم بھی درد کے باوجود اٹھا اور اسی طرح بیٹھ گیا۔۔۔درد اور بڑھ گیا
کیا کر رہے ہو تم دونوں۔۔۔کیا ھوا ہے۔۔۔؟
بھیا ہمیں معاف کر دیں۔۔۔نبیہا رونے لگی
کیا ھوا ہے۔۔۔؟
بھائی ہمیں معاف کر دیں ہم نے گناہ کر دیا۔۔۔
ھوا کیا ہے۔۔۔وہ چلایا۔۔۔پھر کہانی سنائی گئی جس کے بعد وہ کچھ بولنے کے قابل نہ رہا

Continue Reading

You'll Also Like

51 3 6
Its a story of a girl named ''Minha" and a boy named "Zaviyar". The story starts from 1981 in Lahore , Pakistan. Minha and Zaviyar both Love to expl...
64 4 1
انيو هسيو بعد كل هذا التصويت اسفه ع التاخير وهذا هو التقرير الاسم:#العاهرة_الصغيرة النوع:منحرف كثير /درامي الابطال:جيون جونغكوك فتى عمره 17 مشهور جدا...
1.2K 94 5
کہانی ہے دیوانوں کی۔۔انکی دوستی کی جو محبت، خلوص،احساس،پیار،ایثار سے جڑے ہیں۔۔دوستی ایک بے غرض رشتہ ہے۔۔نا لفظوں کا محتاج نا ملنے کا پابند ۔۔کیونکہ ی...