چاہت کا انکشاف

Start from the beginning
                                    

حاطب علی جب گھر پہنچا تو اسی وقت بدر شاہ اپنے بیٹے اکرم شاہ سمیت ان کے پارکنگ میں موجود تھے اور جانے کی تیاری میں تھے
چودھری شاہنواز بھی ان کے ساتھ وہاں کھڑے تھے انہیں الوداع کہنے کے لیے
حاطب کی گاڑی جونہی اندر داخل ہوئی سب کی نظریں اس کی گاڑی کی طرف اٹھیں
حاطب گاڑی سے اتر کر ادھر ہی کھڑا رہا
اسے سمجھ نہ آیا کہ وہ ان لوگوں کے پاس جائے یہ اندر چلا جائے
اس کا دماخ اس وقت کام کرنے سے انکاری اس کے دل کا ساتھ دیے ہوئے تھا
حاطب علی ادھر آئو,چودھری شاہنواز نے اسے آواز لگائی تو وہ ان کی طرف چلا آیا اور ان کے سامنے کھڑا ہوگیا
کہاں چلے گئے تھے تم, چودھری شاہنواز نے سب کے سامنے سوال کیا
ابا جی میری طبعیت ٹھیک نہیں تھی اس لیے چلا گیا تھا, حاطب نے نظریں چراتے ہوئے کہا
کیوں کیا ہوا بیٹا, بدر شاہ نے دریافت کیا
پتا نہیں, آپ جارہے ہیں , حاطب نے بات کو ٹالا
ہاں بس بہت دیر بیٹھے آج تو ہمارے پرانے دوستی کے دن تازہ ہوگئے, بدر شاہ نے مسکرا کر چودھری شاہنواز کی طرف دیکھا انہوں نے بھی مسکرا کر سر اثبات میں ہلایا
میں بہت دیر تمہارا انتظار کرتا رہا, اکرم شاہ آگے آیا
پھر تم نہیں آئے تو ابا والوں کے ساتھ بیٹھ گیا, اکرم نے مزید بتایا
اچھا کیا, حاطب بہت مشکل سے یہ دو لفظ بول پایا
چلو پھر ملتے ہیں, چودھری شاہنواز اور بدر شاہ آگے بڑھ گئے تو اکرم اس سے ملنے کے لیے پاس آیا
خدا حافظ, اکرم نے اس کے گلے لگنا چاہا جب حاطب علی نے اس کے سینے پر ھاتھ رکھ کر اس کو روک دیا
خدا حافظ, حاطب نے کہتے ہوئے اس کے سینے سے ھاتھ ہٹایا
اکرم شاہ نے غصے سے اس کی طرف دیکھا
مگر پرواہ کسے تھی حاطب لمبے لمبے ڈگ بھرتا گھر کے اندر بڑھ گیا...

اپنے کمرے میں پہنچ کر حاطب نے اپنی واسکٹ اتار کر بیڈ پر پھینکی
اور خود بیڈ کے ایک سائیڈ بیٹھ گیا
سائیڈ ٹیبل سے جگ اور گلاس اٹھا کر جگ سے پانی گلاس میں پانی بھرنے لگا
ایک گھونٹ میں پورا گلاس خالی کرکے حاطب نے گلاس واپس رکھا اور اٹھ کر آئینے کے سامنے آکھڑا ہوا
اسے یاد آیا صبح تیار ہوتے وقت وہ آئینے کے سامنے کھڑا کتنا خوش تھا
اسے رہ رہ کر چاہت کی باتیں یاد آرہی تھیں پہلے دن جب اسے ان باتوں پر غصہ آیا تھا اس وقت اسے ان باتوں سے کوئی غصہ محسوس نہیں ہورہا تھا
وہ خوش تھا بہت خوش تھا اور جب سے اس کی ماں نے اس کی بات کی تھی تعریفیں کی تھیں حاطب ہوائوں میں اڑنے لگا تھا
لیکن وہ بس اس بات کو ایک پسند ہی سمجھ رہا تھا
وہ خود اپنے خیالات سے اپنی دل کی باتوں سے ناواقف تھا
لیکن اب اچانک یہ انکشاف ہوا تھا جو بہت برے وقت پر ہوا تھا
چاہت سے محبت, حاطب شیشے میں دیکھتے ہوئے بڑبڑایا
یہ انکشاف اس موڑ پر بنتا تو نہ تھا, حاطب نے خود سے اپنے دل سے گلہ کیا
اس موڑ پر آکر مجھے احساس محبت ہونا ضروری تو نہ تھا, حاطب نے ایک اور شکوہ کیا

یوں اس طرح اچانک انکشاف,بنتا تو نہ تھا
اس موڑ پر آکر مجھے احساس محبت ہونا,
بنتا تو نہ تھا
یوں تو میں مانتا نہ تھ محبت تک کو بھی
اچانک میرے ساتھ یہ سانحہ ہونا,بنتا تو نہ تھا
رشتے,ناطے,محبت,چاہت سے تو میرا واسطہ نہ تھا
یوں اس طرح جو مجھے محبت کا پاگل پن چڑھا ہے
سچ کہوں, یہ میرے ساتھ ہونا بنتا تو نہ تھا
عزہ

Tum Meri Chahat Ho❤ (Ongoing)Where stories live. Discover now