Chapter 25 🔍

312 110 50
                                    

اس دن طوبا کے گھر سے ہو کر واپس جاتے ہوئے۔جہاں فیصل حد درجے خاموش تھا.. وہیں آشیہ ، طوبا کو احمد فراز کی نظروں میں گرانے کی اپنی بھونڈی کوشش یہ مسرور نظر آرہی تھی۔۔.

یہ شاطر لڑکیوں کے کام ہیں جو اپنی اداؤں سے اچھے خاصے امیر زادوں کو پھنسا لیتی ہیں...😏 اس طوبا کو ہی دیکھ لو جسے خاندان میں کوئی منہ نہیں لگاتا تھا آج وہ ہم سے اچھا شوہر ہتھیا کر گردن اکڑائے بیٹھی ہے... نصیب نصیب کی بات ہے... (ٹھنڈی سانس)
ایک میرے والا ہے دبکو... دوسروں کے اشاروں پر چلنے
والا۔۔۔ اپنی تو کوئی سوچ ہے ہی نہیں... ہر بات میں ماں بہن کی سائیڈ لینے کھڑا ہو جاتا ہے...

یہ کہہ کر اس نے تائیدی نگاہوں سے فیصل کی جانب دیکھا مگر وہ تو جیسے کچھ سن ہی نہیں رہا تھا...

تمہیں کیا ہوا...؟ اتنا منہ کیوں لٹکا رکھا ہے...؟
جب فیصل نے اس کی کسی بات کا جواب نہیں دیا تو اس نے قدرے اچھنبے سے اسے مخاطب کرتے ہوئے پوچھا

»» اس کو کہتے ہیں لنگور کو مل گئی حور »»
ہلکے سبز رنگ کے سوٹ میں شفاف دمکتا چہرہ اس کی آنکھوں میں ٹھہر سا گیا تھا جیسے !!!
اس وقت وہ اندر تک سلگ 🔥 رہا تھا...

بس کریں بھائی اتنی حور بھی نہیں ہے اور نہ ہی وہ احمد فراز اتنا برا ہے۔۔۔

پہلی بار تمھیں طوبا کی کوئی چیز پسند نہیں آرہی؟؟؟ لہجہ طنزیہ تھا...

کہیں تم تو امیدوار نہیں تھے اس کے ؟؟؟ 😒
وہ چہرہ موڑ کر اسے مشکوک نظروں دیکھتے ہوئے بولی۔

وہ صرف میری تھی. وہ کسی اور کے ساتھ جَچ ہی نہیں سکتی 😭😭😭 یو نو واٹ ابّو نے ہمیشہ ہمارے ساتھ
زیادتیاں کی ہیں۔۔۔

ان کے غلط فیصلوں کی بدولت آج ہم کہیں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے۔۔۔

مثلاً کونسے غلط فیصلے کیے ہیں؟؟؟

یہ جو اتنی بڑی گاڑی لیکر گھوم رہے ہو یہ سب اس باپ کی مرہون منت ہے۔۔۔ جس کی وجہ سے آج کہیں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے...انتہائی ترش لہجے میں اس نے جتایا..۔

غصہ تو اسے طوبا کے بارے میں بھائی کے خیالات جان کر آیا ہوا تھا.... 😤

جانتی ہو خاندان اور باہر کس طرح سے ذکر ہو رہا ہے ہمارا...؟ ابّو نے ہر جگہ اپنا اور ہمارا تماشا بنادیا ہے..۔

کرپشن صرف ابو نے نہیں کی... خاندان کا تو کام ہے باتیں بنانا وہ کونسے دودھ کے دھلے ہوئے ہیں۔۔۔
جب بیٹا باپ کے بارے میں اس طرح کی گھٹیا سوچ رکھے گا تو دوسروں کی زبانیں کُھلنی ہی ہیں...
میرے سامنے تو کوئی بات کرے منہ نہ توڑ دوں اس کا....

اگر اپنی اس زبان کو تھوڑا بہت کنٹرول کرنا سیکھ لیتی تو آج اپنے گھر بس رہی ہوتی ہر دوسرے تیسرے دن منہ اٹھا کے یہاں نہ آجاتی۔۔۔

وہ بھی اس کا بھائی تھا اینٹ کا جواب پتھر سے دینے والا...

ہاں ہاں سچ کہاں تم سے ہضم ہوتا ہے ، منہ اس میڈم نے نہیں لگایا...... اور غصہ مجھ پر نکال رہے ہو...😏

یہ حادثاتِ محبّت (Completed) ✔✔✔Where stories live. Discover now